Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سمارٹ فون بچوں کی پرورش پر اثر ڈالتا ہے؟

ڈاکٹر کیتھرین کے مطابق والدین کے سمارٹ فون استعمال کرنے کے حوالے سے مبالغہ آرائی کی گئی ہے (فوٹو: پیکسل)
عام تاثر یہی ہے اور بعض والدین بھی اپنے تئیں پریشان رہتے ہیں کہ شاید ان کے موبائل فون استعمال کرتے رہنے سے ان کے بچوں کے ساتھ رشتے پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔
تاہم آسٹریلیا میں ہونے والی ایک تحقیق نے اس ’مفروضے‘ کو رد کر دیا ہے۔
آسٹریلیا کی گریفتھ یونیورسٹی، جس نے دیگر آسٹریلین یونیورسٹیز کے ساتھ مل کر اس تحقیق کی سربراہی کی ہے، کے مطابق ’جرنل آف چائلڈ سائیکالوجی اینڈ سائیکاٹری‘ میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں جامعہ کے سکول آف سائیکالوجی کے ریسرچرز نے والدین کے حوالے سے کیے گئے تین ہزار 659 سروے کا جائزہ لیا، اور سمارٹ فون کے استعمال کے 12 مختلف پیمانے بھی ٹیسٹ کیے۔
اس کا مقصد یہ جاننا تھا کہ کیا سمارٹ فون کے استعمال اور بچوں کی پرورش کرنے میں کوئی لنک ہے یا نہیں۔ تو نتیجہ یہ نکلا کہ ان دونوں باتوں کا آپس میں براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔
اس کے بعد انہوں نے معلوم کیا کہ آیا پیرنٹگ پر فون کے استعمال کے اثرات کا دارومدار اس بات پر تو نہیں کہ انہوں نے خاندان کے ساتھ ٹائم گزارا کہ نہیں، یا ان کا واسطہ خاندانی تنازعے کے ساتھ تھا کہ نہیں۔ اس کا نتیجہ بھی اُلٹ ہی آیا یعنی اس کا فیملی لائف پر کوئی منفی اثر نہیں ہے۔
اس تحقیق کی سربراہی کرنے والی ڈاکٹر کیتھرین موڈیکی کا کہنا ہے کہ ’والدین کی طرف سے سمارٹ فون استعمال کرنے کے بارے میں مبالغہ آرائی سے کام لیتے ہوئے یہ کہا جاتا رہا ہے کہ یہ فیملی لائف کے لیے خطرہ ہے۔‘
’تاہم دیکھا جائے تو مختلف فیملیز کی زندگی میں سمارٹ فون کے کئی کردار ہیں جیسے اس سے سماجی حمایت اور معلومات ملتی ہیں، اور اس کے ذریعے کام بھی کیا جا سکتا ہے اور شاپنگ بھی ہو سکتی ہے۔‘

’نامکمل اور ٹوٹی پھوٹی معلومات میڈیا، پالیسی سازوں اور والدین کی توجہ کا مرکز بن جاتی ہیں‘ (فوٹو: ان سپلیش)

انہوں نے کہا کہ یہ سب مفروضوں کی بنیاد پر کہا جاتا رہا ہے کہ سمارٹ فون فیملی لائف کے لیے خطرہ ہے۔
ڈاکٹر کیتھرین کے مطابق ’نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ نامکمل اور ٹوٹی پھوٹی معلومات میڈیا، پالیسی سازوں اور والدین کی توجہ کا مرکز بن جاتی ہیں۔ یہ ایک ایشو ہے کیونکہ اس سے ہماری سوچ پر پردہ پڑ جاتا ہے۔‘

شیئر: