سات اشیا جو رکھیں آنکھوں کو تر و تازہ
شکر قندی میں وٹامن اے کی مقدار زیادہ ہوتی ہے (فوٹو: پکسا بے)
ویسے تو قدرت کی دی گئی نعمتوں میں سے ہر ایک میں کچھ نہ کچھ افادیت ہے مگر کچھ ایسی قدرتی چیزیں ہیں جو خاص طور پر آنکھوں کے لیے فائدہ مند ہیں۔ جن میں شکر قندی، بادام اخروٹ سورج مکھی کے پھول، انڈے، کینو، چکوترے کا جوس، مچھلی اور ٹماٹر شامل ہیں جو آنکھوں کو روشن اور تر و تازہ رکھتے ہیں۔
شکر قندی
امریکی اخبار ’یو ایس نیوز‘ کے مطابق شکر قندی میں وٹامن اے کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور خاص طور پر بیٹا کیروٹین۔ یہ نائٹ ویژن کے لیے بہترین ہے اور ہمیں وٹامن سی کی ایک بڑی مقدار بھی شکر قندی میں ملتی ہے۔ شکر قندی کا استعمال بھون کر بھی کیا جا سکتا ہے اور اسے اُبال کر بھی کھایا جاتا ہے۔
اس پر نمک اور کالی مرچ لگا کر کھائیں تو یہ مزیدار ذائقہ دیتی ہے۔
بادام ،اخروٹ اور سورج مکھی کے بیج
اس میں موجود وٹامن ای ہماری آنکھوں کے خلیوں کو آزاد ریڈیکلز سے بچاتا ہے اور اس کے ساتھ موتیا جیسی بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔ سورج مکھی کے بیجوں یا باداموں میں سے صرف ایک اونس کھائیں، اور آپ وٹامن ای کی روزانہ کی ضرورت پورا کر لیں گے۔
انڈہ اور سنگترہ
یہ دونوں ہی زیاکسانتھین کا بہترین ذریعہ ہیں۔ ان کے کھانے سے آنکھوں کی مختلف وباؤں سے بچا جا سکتا ہے اور یہ بینائی کو بھی کمزور ہونے سے بچا کر رکھتے ہیں۔
کینو اور چکوترے کا جوس
ایک کپ کینو کے رس سے تقریباً 124 ملی گرام وٹامن سی حاصل کیا جا سکتا ہے جبکہ چکوترے سے 94 ملی گرام جوس ملتا ہے۔ وٹامن سی انسانی جسم پر بہت مثبت اثرات ہوتے ہیں جس میں جلد کا خوبصوت نظر آنا، اور قوت مدافعت کی مضبوطی بھی شامل ہے۔ یہ دونوں پھل بھی موتیا جیسی بیماری سے دور رکھتے ہیں۔
مچھلی
کچھ ضروری فیٹی ایسڈز انسانی جسم کو بہتر بناتے ہیں۔ مچھلی میں موجود یہ ایسڈ آنکھوں سے روکھے پن کو دور کرتے ہیں۔ وہ مچھلیاں جن میں فیٹی ایسڈز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ان میں سالمن، ٹیونا اور اینکووی شامل ہیں۔ ان کی افادیت بھی اسی وجہ سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔
سرخ شملہ مرچ
سرخ شملہ مرچ وٹامن سی، اے اور ای کا بہترین ذریعہ ہے۔ اسے ویجیٹیبل آملیٹ بنانے کے لیے انڈوں کے ساتھ ملائیں مزیدار قسم کا ناشتہ بھی ہو جائے گا اور آنکھوں کو بھی فائدہ ملے گا۔
ٹماٹر
ٹماٹر کا استعمال تو تقریباً ہر کوئی کرتا ہے مگر کیا آپ یہ یہ جانتے ہیں کہ اس میں لائکوپین اور لوٹین ہوتے ہیں۔ اس کا مناسب مقدار میں کھانا بینائی کو تیز کرنے میں مدد کرتا ہے۔