Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایئربس کا ہائیڈروجن سے چلنے والا طیارہ 2035 تک

فرانس اور جرمنی نے ماحول دوست ہائیڈروجن بنانے کے لیے فنڈز مختص کیے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
یورپ کی جہاز بنانے والی کمپنی ایئر بس 2035 تک دنیا کا پہلا ایسا جہاز مارکیٹ میں لانے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں ہائیڈروجن بطور ایندھن استعمال ہوگا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہائیڈروجن صاف ستھرا ایندھن ہے جو صرف بھاپ کا اخراج کرتا ہے۔
فرانس اور دیگر یورپی ممالک گرین ہائیڈروجن کے بنانے کے لیے اربوں یوروں کی سرمایہ کر رہے ہیں۔ اس ہائیڈروجن کا زیادہ استعمال نقل و حمل کی صنعت میں ہونے کا امکان ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ایئربس کے سی ای او گیلوم فوری نے بتایا کہ ’ہمارا مقصد ہے کہ ہم ایسا طیارہ بنانے میں پہل کریں اور 2035 تک اسے استعمال میں لے آئیں۔
گیلوم فوری کا کہنا تھا کہ کاربن سے پاک ایندھن بنانے کے لیے کسی بڑی ٹیکنالوجی کی ضرورت نہیں۔
تاہم اس کو مکمل طور پر تیار کرنے میں پھر بھی پانچ سال لگیں گے اور اس کے استعمال میں لانے میں مزید دو سال لگیں گے۔

یورپی ممالک گرین ہائیڈروجن کے بنانے کے لیے اربوں یوروں کی سرمایہ کر رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’اس کے بعد ہم یہ پروگرام 2028 میں نافذ کر سکیں گے۔
ہوابازی کی صنعت میں دنیا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا تین فیصد حصہ پیدا ہوتا ہے۔
ہائیڈروجن کے استعمال کے لیے طیاروں میں کچھ اہم تبدیلیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ مٹی کے تیل کی نسبت اس توانائی کو ذخیرہ کرنے کے لیے چار گنا زیادہ جگہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

امریکہ میں ہائیڈروجن پر چلنے والے طیارے متعارف کرائے گئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

ہوابازی کے شعبے میں معاون منصوبے کی ایک حصے کے طور پر فرانسیسی حکومت نے کاربن فری طیارے بنانے کے لیے ڈیڑھ ارب یورو مختص کیے ہیں۔
مجموعی طور پر فرانس ماحول دوست ہائیڈروجن بنانے کے لیے سات ارب یورو کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بندی کر رہا ہے جبکہ ہمسایہ ملک جرمنی نے نو ارب یورو مختص کیے ہیں۔

شیئر: