Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اقامہ‘ ایکسپائر ہے، وطن کیسے جائیں؟

خروج نہائی حاصل کرنے کےلیے اقامہ کی تجدید لازمی(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران معمولات زندگی تقریبا رک گئے تھے تاہم اس وبا پر کافی حد تک قابو پالینے کے بعد رکے ہوئے معاملات بحال ہورہے ہیں۔
کورونا کی وجہ سے عمرہ پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی تاکہ لوگوں کواس وبائی مرض سے محفوظ رکھا جاسکے۔ پابندیاں مرحلہ وارختم کی جارہی ہیں اس ضمن میں بین الاقوامی سفر پر بھی عائد پابندیاں ختم کی جارہی ہیں جبکہ عمرہ بھی کافی حد تک بحال ہو گیا ہے۔ جنوری 2021 میں پابندیوں کے حوالے سے مزید وضاحت کی جائے گی۔

ہروب فائل ہونے والے خروج نہائی ویزہ حاصل نہیں کرسکتے(فوٹو، ٹوئٹر)

پرنس حیا ۔۔ میرا اقامہ ختم ہوئے ایک برس ہو گیا ہے میں اقامہ تجدید کیے بغیر پاکستان جا سکتا ہوں؟
جواب ۔۔ آپ کا اقامہ ایک برس سے ختم ہے ۔ اقامہ ایکسپائرہونے پر جرمانہ ادا کرنا لازمی ہوتا ہے۔
پہلی بار اقامہ ایکسپائر ہونے پر500 ریال جرمانہ ہوتا ہے جس کی ادائیگی کے بغیر اقامہ تجدید نہیں کیاجاسکتا۔
محکمہ پاسپورٹ (جوازات ) کے قانون کے مطابق کسی بھی غیرملکی کارکن کا اقامہ تجدید کرائے بغیر اس کا خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا اس لیے یہ لازمی ہے کہ پہلے اقامہ تجدید کرائیں اس کے بعد خروج نہائی حاصل کیا جائے۔
سلطان ۔۔۔ میرا ایک دوست جہاں کام کرتا تھا وہاں کفیل کے پاس سے بھاگ گیا ہے۔ اب و خروج پر جانا چاہتا ہے، کس طرح ممکن ہوگا؟
جواب ۔۔ سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنے ادارے یا جس شخص کے ویزے پر مملکت آئے ہیں ان کے پاس ہی کام کریں۔
اگر اس ادارے میں کام نہیں ہے تو وہ کسی دوسری جگہ کفالت تبدیل کراسکتے ہیں علاوہ ازیں وزارت افرادی قوت جسے ماضی میں وزارت محنت کہا جاتا تھا کی جانب سے فراہم کی جانے والی عارضی کام کرنے کی سہولت ’اجیر‘ کے تحت دوسری جگہ کام کرسکتے ہیں (اجیر سسٹم کے حوالے سے اردونیوز میں تفصیل سے ذکر کیا جاچکا ہے)۔
یاد رکھیں وہ غیرملکی کارکن جو اپنے اداروں یا کفیلوں کے پاس سے فرار ہوجاتے ہیں ان کے خلاف جوازات کے سسٹم میں ’ہروب‘ فائل کردیا جاتا ہے ۔
ہروب فائل ہونے کے 15 دن کے اندر کفیل اسے کینسل کرانے کا مجاز ہوتا ہے بعدازاں سسٹم میں ’ہروب‘ کے کیس کو سیز کردیاجاتا ہے۔
ہروب سیز ہونے کے بعد معاملہ کافی دشوار ہوجاتا ہے, جس شخص کا ہروب سیز ہوجائے نہ تو اسکا اقامہ تجدید ہوتا ہے اور نہ ہی اس کا خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ لگ سکتا ہے ۔
فائنل ایگزٹ کےلیے کارآمد اقامہ ہونا لازمی ہے ۔اگر آپ کے دوست کے کفیل نے ہروب فائل نہیں کیا تو اس سے رابطہ کرکے خروج نہائی حاصل کریں یہی ایک طریقہ ہے قانونی طورپر واپس جانے کا بصورت دیگر کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رازنبی شاہ۔۔ سعودی عرب کا نیا ویزہ کب سے ملنا شروع ہوگا؟
جواب ۔۔ کورونا وائرس کی وجہ سے سعودی عرب ہی نہیں دنیا کے بیشترممالک نے ویزوں کے اجرا پرپابندی عائد کررکھی تھی تاہم کورونا وائرس کے کیسز کم ہونے کے بعد پابندیاں رفتہ رفتہ اٹھائی جارہی ہیں۔
جہاں تک سعودی عرب کے لیے نئے ویزے کے حوالے سے آپ کے سوال کا تعلق ہے تو اس سے آپکی کیا مراد ہے ؟

نئے ورک ویزوں کا اجرا لیبرمارکیٹ کی طلب پر منحصر ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

اگر آپ کام کے ویزے کے حوالے سے دریافت کرنا چاہتے ہیں تو ویزوں کاسلسلہ جاری ہے۔ ویزوں کا اجرا ’لیبرمارکیٹ‘ کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے کیاجاتا ہے ۔جس ادارے کو افرادی قوت درکار ہوتی ہے وہ مقامی قوانین کے مطابق اپنے لیے ویزوں کا اجرا کرتے ہیں تاہم اس کےلیے سعودائزیشن کی شرائط کو مدنظررکھنا ضروری ہوتاہے۔
یاد رکھیں سعودی عرب میں محنت کے نئے قوانین پر کام جاری ہے، آئندہ برس مارچ کی 15 تاریخ سے نیا قانون نافذ کردیاجائے گا جس میں کافی تبدیلیاں متوقع ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: