Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدن ایئرپورٹ پر حملے میں بیلسٹک میزائل استعمال ہوئے تھے: یمنی وزارت داخلہ

'میزائل ایئرپورٹ سے 100 کلومیٹر دور ایک جگہ سے داغے گئے تھے۔' فائل فوٹو: اے ایف پی
یمن کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ گذشتہ مہینے عدن ایئرپورٹ پر ہونے والے حملے میں جو میزائل استعمال ہوئے تھے وہ بیلسٹک میزائل تھے۔
عرب نیوز نے العربیہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میزائل ایئرپورٹ سے 100 کلومیٹر دور سے داغے گئے تھے۔  
وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ حملے میں استعمال ہونے والے میزائلوں کے پیچھے 'ایرانی اور لبنانی ماہرین' ہیں۔
30 دسمبر کو ایک مہلک راکٹ حملے نے عدن ایئرپورٹ کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
یہ حملہ اس وقت ہوا جب کچھ ہی دیر قبل یمن کی کابینہ کے ارکان کو لے کر ایک جہاز سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض سے عدن ایئرپورٹ پہنچا تھا۔
اس حملے کی تاحال کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ تاہم یمنی حکومت کی جانب سے اس حملے اور ماشق پیلس پر ڈرون حملے کا الزام حوثی باغیوںپر لگایا گیا ہے۔
ماشق پیلس پر حملہ اس وقت ہوا جب کچھ ہی دیر قبل یمنی وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کو وہاں منتقل کیا گیا تھا۔
وزیراعظم معین عبدالملک سعید نے حملے کے بعد کہا تھا کہ یہ جان لیوا حملہ تین ایسے میزائلوں کو استعمال کرکے کیا گیا جس کا ہدف مخصوص ہوتا ہے۔
حوثی افسران نے حملے میں ملوث ہونے کے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اس کے پیچھے کچھ اور گروپس ہو سکتے ہیں۔
تاہم حوثی رنماؤں کی جانب سے اس کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا ہے۔ 

شیئر: