Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

متحدہ عرب امارات میں نصف آبادی کو کورونا ویکسین لگانےکی تیاری

یو اے ای میں روزانہ ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد کو ویکیسن دی جا رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
متحدہ عرب امارات کورونا ویکسین اعدادوشمار کے لحاظ سے دنیا میں اسرائیل کے بعد دوسرے نمبر پر آ گیا ہے جہاں روزانہ ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد کو ویکیسن دی جا رہی ہے۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق جمعرات کو یو اے ای میں تین ہزار چار سو سات نئے کیس ریکارڈ ہوئے جبکہ سات اموات ہوئیں، جس کے بعد مجموعی ہلاکتوں کی تعداد سات سو 33 ہو گئی ہے۔
ایسے وقت میں حکومت کی جانب سے کووڈ 19 کی ویکسین فراہمی کی ایسی مہم شروع کی گئی جس میں آدھی آبادی کو ویکسین دینے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
یو اے ای کے وزیر صحت و تحفظ کہتے ہیں کہ اس ہفتے 11 لاکھ سڑسٹھ ہزار دو سو 51 افراد کو ویکسین کی خوراکیں دی گئیں دی۔
محکمہ صحت کے حکام لوگوں کو آگاہ کر رہے کہ وہ مرض سے بچنے کے لیے ویکیسن لگوائیں۔ یو اے ای میں چین کی سینوفارم اور فائزر ویکیسن دستیاب ہیں جبکہ روس کی ویکیسن سپنتک کا ابوظبی میں تیسرا ٹرائل چل رہا ہے۔
یو اے ای حکومت سینوفارم ویکیسن مفت فراہم کر رہی ہے جو کہ 86 فیصد موثر ہے اس ویکیسن کا ٹرائل موسم گرما میں کیا گیا تھا۔
دبئی میں حکام کی جانب سے چھ سہولت مرکز قائم کیے گئے ہیں جو فائزر ویکیسن فراہم کر رہے ہیں جو کہ 95 فیصد موثر ہے لیکن اس کو انتہائی کم درجہ حرارت پر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ آنے والے مہینوں میں زیادہ تر آبادی کو ویکیسن دیے جانے کی توقع ہے۔

ویکیسن کے لیے بکنگ ڈی ایچ اے یا پھر 800342 پر کال کر کے کرائی جا سکتی ہے (فوٹو: گلف ٹو ڈے)

دبئی میں زبیل محکمہ صحت سے وابستہ ڈاکٹر خولہ الحجاج کا کہنا ہے ’ہم نے دبئی میں مقامی افراد اور تارکین وطن جن کی عمر 60 سال سے اوپر ہے، یا جو سخت بیمار ہیں یا فرنٹ لائن ورکرز ہیں، سے آغاز کر دیا ہے‘
ویکیسن کے لیے بکنگ ڈی ایچ اے یا پھر 800342 پر کال کر کے کرائی جا سکتی ہے۔
الحجاج کا کہنا ہے کہ ویکسن کے کسی قسم کے مضر اثرات سامنے نہیں آئے، سوائے ہلکے سے سردرد، انجکش والی جگہ پر معمولی سوجن اور بخار کے، جو کہ کسی بھی ویکیسن کا معمول کا رسپانس ہے۔
دبئی اور امارات کے تمام رہائشی ویکیسن لینے کے اہل ہیں، اسی طرح 60 ساٹھ سال سے زائد عمر کے افراد، شدید بیماریوں میں مبتلا افراد اور فرنٹ لائن ورکرز کو اس قطار میں پہلے رکھا گیا ہے۔

شیئر: