Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے ساتھ کشیدگی، مشرق وسطیٰ میں امریکی بی 52 بمبار طیارے کی دوبارہ پروازیں

امریکہ اور ایران کے درمیان گذشتہ کئی برسوں سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی فوج نے بدھ کے روز کہا ہے کہ ’ایران کے ساتھ کشیدگی کے پیش نظر ’ممکنہ جارحیت روکنے کے لیے‘ مشرق وسطیٰ میں ایک بار پھر بی 52 بمبار طیارے کی پروازیں کی گئی ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق دن کے آغاز سے لوزیانہ کے بارکسڈیل ایئر فورس کے اڈے سے بی 52 طیارے نے نان سٹاپ اُڑان بھری ہے۔
فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق طیارے نے خلیج عرب کے اوپر بھی پرواز کی۔
سینٹرل کمانڈ کے بیان میں ایران کا ذکر تو نہیں لیکن کہا گیا ہے کہ اس پرواز کا مقصد ’علاقائی سلامتی کے لیے امریکی عزم کا اظہار‘ تھا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار میں عام ہونے والی یہ پروازیں رواں برس اس نوعیت کا تیسرا آپریشن ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی 2018 میں عالمی طاقتوں کے ہمراہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے یک طرفہ طور پر علیحدگی کے فیصلے سے خطے میں کشیدگی بڑھنے کے واقعات کا سلسلہ شروع ہوا۔
امریکی صدر نےایران کے جوہری پروگرام کی حدود کا احترام کرنے کے شرط پر معاہدے میں واپسی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

شیئر: