Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اپوزیشن ارکان اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے‘

مولانا نے مطالبہ کیا کہ اب نئے انتخابات کا اعلان کر دینا چاہیے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے سنیچر کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کر لیا ہے۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سکھر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل اپوزیشن کا کوئی ممبر قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نہیں جائے گا۔
انہوں نے وزیراعظم کی جانب سے الیکشن کمیشن پر تنقید کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ ’یہ الیکشن کمیشن پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے کہ وہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہ کرے‘
مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کی جانب سے لوگوں کو سڑکوں پر نکالنے کے نکتے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’وہ کس کے خلاف نکلیں گے، پی ڈی ایم کے خلاف؟‘
انہوں نے اعتماد کا ووٹ لینے کو حکومتی حواس باختگی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ان کے ہاتھ سے سب کچھ نکل چکا ہے‘
مولانا نے واضح موقف اپنایا کہ ’اب نئے انتخابات کا اعلان کر دینا چاہیے‘
ہواؤں کے رخ کی تبدیلی کے حوالے سے پوچھے جانے والے پر مولانا نے کہا کہ ’وہ تو تبھی بدلنا شروع ہو گیا جب آزادی مارچ کیا تھا، اب تو واضح اثرات نظر آ رہے ہیں‘
جب ان سے پی ڈی ایم کے اعلان کردہ لانگ مارچ کے بارے پوچھا گیا تو مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ آٹھ مارچ کو مجلس عاملہ کا اجلاس ہو گا جس میں لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لے بھی لیں تو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ وہ خود بھی جعلی ہیں اور ان کے ووٹ بھی۔
مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’جن کو وہ بکاؤ مال کہتے رہے، اب ان سے اعتماد کا ووٹ لیں گے‘
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس 6 مارچ کو دن سوا 12 بجے طلب کر رکھا ہے جس میں وزیر اعظم ایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔
خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات میں اسلام آباد کی نشست سے حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کی شکست کے بعد وزیراعظم عمران خان نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
 

شیئر: