Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصروف زندگی گزارنے والے افراد خود کو فِٹ رکھنے کے لیے کیا کریں؟

عراقی فٹنس کوچ ریچل ساسردوتی نے چھ ٹپس دی ہیں جن پر عمل کر کے خود کو فٹ رکھنا ممکن ہو سکتا ہے (فوٹو: عرب نیوز)
ہم سب اپنی زندگیوں میں اتنے مصروف رہتے ہیں کہ اپنی جسمانی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بھی وقت نہیں نکال پاتے۔ یہ سوچنا تو بہت آسان ہے کہ خود کو جسمانی طور پر صحت مند اور توانا رکھنے کے لیے کل سے ورزش یا واک شروع کر دیں گے لیکن دن بھر کی مصروفیات کے بعد ایسی کسی بھی سرگرمی کی طرف دھیان بھی نہیں جاتا اور ساری پلاننگ دھری کی دھری رہ جاتی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایسے افراد کے لیے عراقی فٹنس کوچ ریچل ساسردوتی نے چھ آسان سی ٹپس بتائی ہیں جن پر عمل کر کے اپنے مصروف شیڈول میں بھی خود کو فٹ رکھنا ممکن ہو سکتا ہے۔

عزم کرنا:

تین بچوں کی والدہ اور فٹنس ایپلی کیشن ’اٹس سو سمپل‘ کی بانی کے مطابق ’خود کو صحت مند رکھنے کے سفر کا آغاز کرنے سے پہلے سب سے اہم اپنے آپ سے عزم کرنا ہے۔ جب آپ کسی بھی کام کا ارادہ کرتے ہیں تو اسے تکمیل تک پہنچانے کے لیے خود سے عزم کرتے ہیں۔‘

جب آپ کسی بھی کام کا ارادہ کرتے ہیں تو اسے تکمیل تک پہنچانے کے لیے خود سے عزم کرتے ہیں (فوٹو: عرب نیوز)

جواب دہ ہونا:

ریچل سمجھتی ہیں کہ اپنے کچھ قریبی افراد کو اپنے ارادوں کے بارے میں بتاتے رہنا ضروری ہے۔ انہیں آگاہ رکھنا اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ وہ آپ کی ہمت بندھاتے رہیں۔

اپنے آپ میں تبدیلی دیکھنا ہی ایک حوصلہ افزا بات ہے جو آپ کو یہ ہمت دیتی ہے کہ ثابت قدمی سے اپنا عمل جاری رکھیں (فوٹو: اردو نیوز)

اپنی تصاویر کا ریکارڈ رکھیے:

اپنے آپ میں تبدیلی دیکھنا ہی ایک حوصلہ افزا بات ہے جو آپ کو یہ ہمت دیتی ہے کہ ثابت قدمی سے اپنا عمل جاری رکھیں۔ اپنی تصاویر کے ذریعے ایک ریکارڈ مرتب کیجیے۔ جب آپ کچھ دن بعد اپنا موازنہ ان تصاویر سے کریں گے تو آپ کو فرق نظر آئے گا جس سے آپ کو ورزش جاری رکھنے کی ترغیب ملے گی۔

پہلے چھوٹے قدموں سے شروع کریں اور پھر آہستہ آہستہ واک کا دورانیہ بڑھاتے رہیں (فوٹو: عرب نیوز)

چھوٹے قدموں سے شروعات:

جب آپ ورزش یا واک شروع کریں تو ضروری نہیں کہ آپ خود پر زیادہ سے زیادہ ورزش کرنے اور واک کا دورانیہ بڑھانے کا دباؤ ڈالیں بلکہ پہلے کم وقت اور چھوٹے قدموں سے شروع کریں۔ ریچل کہتی ہیں کہ ’پہلے دن کم وقت کی واک کریں تو کوئی حرج نہیں لیکن بعد میں آہستہ آہستہ اسے بڑھاتے رہیں۔‘

ورزش ایسی ہونی چاہیے جو صرف مشقت ہی نہ ہو بلکہ آپ اس سے لطف اندوز بھی ہو سکیں (فوٹو: عرب نیوز)

کچھ نہ کرنے سے کچھ کرنا بہتر ہے:

فٹنس کوچ کے مطابق ’خود کو یہ یاد دہانی کراتے رہیے کہ کچھ نہ کرنے سے کچھ کر لینا ہمیشہ بہتر ہوتا ہے اور اس طرح آپ ناکامی کے احساس اور خوف سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔‘

ورزش کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں:

اپنے لیے کسی بھی ورزش کا انتخاب سوچ سمجھ کر کیجیے جس سے آپ لطف اندوز بھی ہو سکیں، یہ صرف مشقت ہی نہیں ہونی چاہیے۔

شیئر: