Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نسل پرست پولیس اہلکاروں کو جیل بھیجو‘، امریکہ میں مظاہرے

پولیس نے مظاہرین پر متعدد بار آنسو گیس فائر کیے اور ان کو منتشر کرنے کا حکم دیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی شہر منی ایپولیس میں کرفیو کے باوجود پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے خلاف پیر کو مظاہرے شروع ہوئے۔
خبر رساں اے ایف پی کے مطابق منی ایپولیس میں ہنگامے اس وقت پھوٹ پڑے جب ایک پولیس کے افسر نے ٹیزر کی جگہ پستول استعمال کر لیا، فائرنگ سے ایک نوجوان سیاہ فام شہری ہلاک ہو گیا تھا۔
یہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی ہلاکت کیس کے مقدمے کی وجہ سے شہر پہلے سے ہی حساس کیفیت کا شکار ہے۔
کرفیو نافذ ہونے کے تقریباً دو گھنٹے بعد درجنوں مظاہرین نے بروکلین سینٹر میں پولیس سٹیشن کے سامنے احتجاج کیا۔
مظاہرین نے کارڈز اٹھائے تھے جس پر لکھا تھا ’کہ تمام نسل پرست پولیس اہلکاروں کو جیل بھیجا جائے، کیا میں اگلا ہدف ہوں؟ اور ’انصاف نہیں تو امن نہیں۔‘
پولیس نے مظاہرین پر متعدد بار آنسو گیس فائر کیے اور ان کو منتشر کرنے کا حکم دیا۔
گذشتہ دو روز سے سیاہ فام امریکی شہری ڈانٹ رائٹ کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ 20  سالہ ڈانٹ رائٹ کو اس وقت ہلاک کیا گیا جب وہ اپنی دوست کے ساتھ ڈرائیو کر رہے تھے۔
پیر کو پولیس کی جانب سے جاری ویڈیو میں ایک پولیس افسر چلا رہی ہیں، ٹیزر، ٹیزر ٹیزر!’ لیکن ٹیزر گن کی جگہ انہوں نے پستول چلائی۔
بروکلین پولیس سینٹر کے چیف ٹم گینن کا کہنا ہے ان کا خیال ہے کہ پولیس افسر پستول کی جگہ ٹیزر کا استعمال کرنا چاہ رہی تھیں۔
ڈانٹ رائٹ کی ہلاکت کے بعد بروکلین میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور مظاہرین نے شاپنگ مال میں لوٹ مار بھی کی جس کی وجہ سے حکام نے کرفیو کا اعلان کیا تھا۔

مظاہرین نے پولیس سینٹر کے سامنے احتجاج کیا (فوٹو: اے ایف پی)

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس افسران ٹریفک کی خلاف ورزی کے بعد  ڈانٹ رائٹ کو گاڑی سے نکال رہے ہیں، جب پولیس افسر نے رائٹ کو ہتھکڑی لگانے کی کوشش کر رہے تھے تو وہ ان کے ساتھ جھگڑا کرتا ہے اور واپس اپنی گاڑی میں آتا ہے، اسی اثنا ایک پولیس افسر چیختی ہیں کہ میں ٹیزر گن چلاؤں گی جس کے بعد وپہ کہتی ہیں کہ میں نے فائر کر دیا۔
امریکی صدر نے اس ہلاکت کو ’افسوس ناک‘ قرار دیا ہے تاہم کسی بھی ممکنہ پرتشدد بدامنی خلاف خبر دار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں انتظار کرنا چاہیے کہ تحقیقات میں کیا سامنے آتا ہے۔
حالیہ کچھ عرصے میں امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
گذشتہ برس مئی میں سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ بھی پولیس حراست میں ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد امریکہ سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے اور بلیک لائیوز میٹرز کی تحریک چلی تھی۔

شیئر: