Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طالب علم کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی، مفتی عزیزالرحمن کے خلاف مقدمہ درج

پاکستان میں بچوں کی ایک بڑی تعداد مدارس میں تعلیم حاصل کرتی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
لاہور میں مدرسے کے ایک منتظم مفتی عزیز الرحمن کی جانب سے طالبعلم کے ساتھ مبینہ زیادتی کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد منتظم پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
متاثرہ طالب علم صابر شاہ نے پولیس کو کہا ہے کہ ان کو مفتی عزیز الرحمن اور ان کے بیٹوں کی جانب سے جان کو خطرہ ہے۔
لاہور کے تھانہ شمالی چھاؤنی صدر میں درج ایف آئی آر میں صابر شاہ نے بتایا ہے کہ وفاق المدارس کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد حفیظ جالندھری کو ویڈیوز بطور ثبوت پیش کرنے کے بعد مفتی عزیزالرحمن نے ان کو ’قتل اور سنگین نتائج کی دھمکیاں‘ دینا شروع کی ہیں۔
ایف آئی آر میں صابر شاہ نے کہا ہے کہ ان کا تعلق سوات سے ہے اور انہوں نے 2013 میں جامعہ منظور اسلامیہ مدرسے میں داخلہ لیا تھا۔
ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ جامعہ کی انتظامیہ اور مہتمم نے نوٹس کے ذریعے مفتی عزیزالرحمن کو رواں مہینے کے آغاز میں نوکری سے فارغ کیا تھا۔
زیادتی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں۔
جمیعت العلمائے اسلام نے بھی مفتی عزیزالرحمن کی رکنیت معطل کی ہے۔
مفتی عزیزالرحمن کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہوش و حواس میں کوئی ایسا فعل نہیں کیا بلکہ ان کو نشہ آور چیز پلائی گئی۔

شیئر: