Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب ام القری یونیورسٹی کے قیام کا شاہی فرمان جاری ہوا

یونیورسٹی کا سنگ بنیاد 1985 میں شاہ فہد نے رکھا تھا- (فوٹو سبق)
سعودی عرب مکہ مکرمہ میں واقع ام القری یونیورسٹی کے قیام کا شاہی فرمان اب سے 41 برس قبل جاری ہوا تھا۔ شاہ خالد بن عبدالعزیز نے 30 جون 1980 کو مقدس شہر میں نئی یونیورسٹی قائم کرنے کا فرمان صادر کیا تھا۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق کنگ عبدالعزیز اکیڈمی نے ٹوئٹر کے اپنے اکاؤنٹ پر کہا کہ اب سے 41 برس قبل شاہ خالد کے حکم پر ام القری یونیورسٹی قائم کی گئی۔  
شاہی فرمان کے بموجب متعدد فیکلٹیاں قائم کی گئیں۔ ان میں سے دو الشریعہ و اسلامک سٹڈیز اور ٹریننگ کالج پہلے سے موجود تھے۔ پندرہویں صدی کے  پہلے عشرے میں 5 فیکلٹیاں قائم  ہوئیں۔ اب ام القری میں فیکلٹیوں کی تعداد دس ہے جبکہ غیرعربوں کوعربی سکھانے والا انسٹی ٹیوٹ اور حج ریسرچ انسٹی ٹیوٹ بھی یونیورسٹی کے ماتحت کام کررہے ہیں۔ 
ام القری یونیورسٹی بی اے، یونیورسٹی ڈپلومہ، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کرتی ہے۔
کیمپس میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کی تعداد 30 ہزار کے  لگ بھگ ہے۔ 
یونیورسٹی کیمپس میں نئی عمارتںیں بھی قائم کی گئی ہیں۔ میدان عرفات سے متصل مکہ مکرمہ کے جنوب مشرق میں العابدیہ  مقام پر نیا کیمپس تعمیر کیا گیا ہے۔ اس کا سنگ بنیاد 1985 میں شاہ فہد نے رکھا تھا۔ اس کا دوسرا مرحلہ جلد مکمل ہوجائے گا۔ یونیورسٹی میں جدید علوم و فنون کی متعدد فیکلٹیاں بھی شامل کردی گئی ہیں۔ فی الوقت یونیورسٹی کی عمارتیں مکہ مکرمہ میں تین مقامات پر واقع ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 

شیئر: