Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان میں جاری لڑائی سے ’کورونا کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا‘

واحد مجروح کے مطابق جنگ کی وجہ سے لوگوں کو تنگ جگہوں پر رہنا پڑ رہا ہے۔ فوٹو: عرب نیوز
افغانستان کے وزیر صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں بڑھتی کشیدگی کے سبب کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ اس سے حکومت کی وبا کے خلاف کوششوں میں بھی رکاوٹ پیش آرہی ہے۔
وزیر صحت واحد مجروح نے عرب نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ اس کے افغانستان پر طویل المدت اثرات ہوں گے۔
’جنگ زندگی کے تمام پہلوؤں کو متاثر کرتی ہے۔ کورونا وائرس کے لیے سروس کی فراہمی اور ویکسینیشن بھی اس کی زد میں آئے گی۔ خاص طور پر جب طبی مراکز جنگ کی زد میں ہوں اور کشیدگی جاری ہو۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جب لوگ بے گھر ہوتے ہیں ان کی زندگی کی ترجیحات بدل جاتی ہیں۔ ان سب سے ملک کے دیگر حصوں میں ہماری ویکسینیشن مہم اور سروس کی فراہمی پر اثر پڑتا ہے۔ اس کے بہت نقصان دہ اثرات ہوتے ہیں۔ اس کے قلیل اور طویل المدت اثرات اور نتائج ہوں گے۔‘
واضح رہے کہ غیر ملکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے اعلان کے بعد طالبان اور افغان حکومت کے درمیان لڑائی نے شدت اختیار کی ہے۔
انخلا کے اعلان کے بعد طالبان نے متعدد اضلاع اور افغانستان کے پڑوسی ممالک کے ساتھ سرحدوں پر قبضہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی پیر کو ریلیز ہونے والی رپورٹ کے مطابق رواں سال مئی اور جون کے دوران 783 سے زائد شہری ہلاک اور ایک ہزار 609 افراد زخمی ہوئے۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ’جب لوگ بے گھر ہوتے ہے ان کی زندگی کی ترجیحات بدل جاتی ہیں۔‘ فائل فوٹو: اے ایف پی

حکومتی اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ کے زیر قیادت بقیہ فوج کے انخلا کے آغاز کے بعد مئی سے اب تک طالبان اور افغان فورسز کی لڑائی کی وجہ سے 40 ہزار افغان خاندان بے گھر ہوئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں لڑائی کے سبب تقریباً 30 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جنگ کی وجہ سے لوگوں کو خیموں جیسی تنگ جگہوں پر رہنا پڑ رہا ہے۔ بے گھر افراد کو ماسک کی سہولت اور صفائی میسر نہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جنگ سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔‘
گذشتہ ہفتے طالبان اور افغان حکومت نے قطر میں مذاکرات کے دوران اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ ملک بھر میں لوگوں کو ویکسین تک رسائی فراہم کی جائے گی اور طبی کارکنان کی حفاظت یقینی بنائی جائے گی۔

شیئر: