Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ محمود قریشی کا او آئی سی کے سیکریٹری جنرل سے رابطہ

شامہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن کے لیے اپنا تعمیری اور مثبت کردار ادا کرنے کے لیے پر عزم ہے (فوٹو: او آئی سی)
پاکستانی وزرت خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثمین کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ 
سنیچر کو وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ٹیلی فونک رابطے میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن کے لیے اپنا تعمیری اور مثبت کردار ادا کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
’ہمیں توقع ہے کہ افغان رہنما اپنے باہمی اختلافات کے خاتمے اور جامع سیاسی تصفیے کے لیے جاری مذاکرات سے فائدہ اٹھائیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’کابل میں جاری مذاکرات کی کامیابی نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کے لیے بہتری کا باعث ہو گی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ افغان شہریوں کی سکیورٹی اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔‘
بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے افغانوں کو معاشی معاونت کی فراہمی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ مسلم امہ پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے لیے افغانوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرے۔ کابل میں ایک ایسی وسیع البنیاد حکومت کے خواہاں ہیں۔
بات چیت کے دوران وزیر خارجہ نے کابل میں واپسی کے منتظر مختلف ممالک کے سفارتی عملے، بین الاقوامی اداروں کے ورکرز اور میڈیا نمائندگان کے انخلا کے لیے پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ معاونت سے بھی آگاہ کیا۔
بیان کے مطابق سیکریٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف العثمین نے وزیر خارجہ کو 22 اگست کو جدہ میں افغانستان کے حوالے سے منعقد ہونے والے او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کی بابت آگاہ کیا۔ 

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’پر امن اور مستحکم افغانستان پورے خطے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے (فوٹو اے ایف پی)

روس کے وزیر خارجہ سے رابطہ
دوسری طرف وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا روسی وزیر خارجہ سرگئی لیورؤف کے ساتھ بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔
سنیچر کو جاری ہونے والے وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’پر امن اور مستحکم افغانستان، نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ افغان امن عمل کی حمایت کی۔‘
ان کے مطابق پاکستان اور روس نے ’ٹرائیکا پلس‘ کا حصہ ہونے کے ناطے افغانستان میں قیام امن کے لیے بھرپور کردار ادا کیا۔
’موجودہ حالات کے تناظر میں افغان شہریوں کی سیکورٹی اور ان کے حقوق کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جانی چاہیے۔‘

شیئر: