Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جوہری پروگرام پر بات چیت، ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ تہران میں

ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدے میں واپس آنے کے لیے شروع ہونے والے مذاکرات جون سے تعطل کا شکار ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
اقوام متحدہ کی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر نئے معاہدے کی جانب پیش رفت کے لیے تہران کا دورہ کر رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی اتوار کو ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے نئے سربراہ محمد اسلامی سے ملاقات کریں گے۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے 35 ملکوں پر مشتمل بورڈ آف گورنرز کا اجلاس اگلے ہفتے ہونا ہے۔
ایٹمی ایجنسی نے اپنے رکن ممالک کو بتایا ہے کہ ایران تاحال یورینیم کے اُن نشانات کے بارے میں وضاحت کرنے میں ناکام رہا ہے جو ایسی سائٹس سے ملیں جن کو نیوکلیئر ایجنسی کے سامنے ڈکلیئر نہیں کیا گیا تھا۔
آئی اے ای اے نے کہا ہے کہ اس کو ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے بارے میں جاننے کے لیے مانیٹرنگ آلات لگانے کی فوری اجازت درکار ہے۔
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون نہ کرنے کے بعد یہ دباؤ بڑھ رہا ہے کہ ایران سے سختی سے نمٹا جائے جس کا مطلب سنہ 2015 کے نیوکلیئر معاہدے کے احیا کے لیے ویانا میں معطل بات چیت کا خاتمہ ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ بورڈ آف گورنرز مخصوص دباؤ کے تحت کوئی ایسا اقدام نہیں کریں گے جس سے ایران اور ایٹمی ایجنسی کے مابین تعاون کا رسمی تعلق ختم ہو جائے۔‘
دوسری جانب ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدے میں واپس آنے کے لیے شروع ہونے والے مذاکرات جون سے تعطل کا شکار ہیں۔
واشنگٹن اور اس کے یورپی اتحادی سخت گیر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی انتظامیہ سے مذاکرات کی جانب واپس آنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔
سنہ 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت تہران نے عالمی پابندیاں اٹھائے جانے کے بدلے ایٹمی سرگرمیاں روکنے پر اتفاق کیا تھا۔

شیئر: