Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طالبان کا انٹرنیشنل ایئرلائنز پرافغانستان کے لیے پروازیں بحال کرنے پر زور

افغانستان میں طالبان کی حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ایئرلائنز سے مکمل تعاون کرے گی اور  ایئرلائنز پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان کے لیے پروازیں بحال کریں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق افغانستان کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں طالبان حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر مسائل بھی حل کر لیے گئے ہیں۔
یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب نئی انتظامیہ نے ملک میں معاشی اور معاشرتی سرگرمیاں بحال کرنے اور عالمی سطح پر حکومت کو تسلیم کرانے کے لیے اقدامات شروع کیے ہیں۔
واضح رہے کہ ملک کے دارالحکومت کابل کے ایئرپورٹ سے محدود تعداد میں امدادی اور مسافر پروازیں چلائی جا رہی ہیں۔
تاہم گذشتہ ماہ طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد ایئرپورٹ سے ہزاروں کی تعداد میں غیرملکیوں اور افغانوں کے انخلا کے بعد ابھی تک معمول کی کمرشل پروازیں بحال نہیں کی گئی ہیں۔
اس انخلا کے دوران ایئرپورٹ کو کافی نقصان ہوا تھا اور اسے قطر اور ترکی کی تکنیکی ٹیموں کی مدد سے کھولا گیا تھا۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز سمیت کچھ  فضائی کمپنیاں محدود سروسز فراہم کر رہی ہیں اور کچھ لوگوں کو پروازوں پر جگہ بھی مل گئی ہے۔ لیکن ٹکٹ کی قیمتیں معمول سے کئی گنا زیادہ بتائی جا رہی ہیں۔
افغانستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی پروازوں کی منسوخی کی وجہ سے کئی افغان پھنس کر رہ گئے ہیں جب کہ کام یا پڑھائی کے سلسلے میں سفر کرنے والوں کو بھی رُکنا پڑ گیا ہے۔

افغانوں اور غیرملکیوں کے انخلا کے دوران ایئرپورٹ کو کافی نقصان ہوا تھا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

نئی حکومت کو طالبان کی جانب سے دیے گئے نام ’امارات اسلامی افغانستان‘ کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسائل حل کر لیے گئے ہیں اور ایئرپورٹ اب مکمل طور پر اندرونی اور بیرونی پروازوں کے لیے فعال ہے۔ آئی ای اے یقین دلاتا ہے کہ تمام ایئرلائنز سے تعاون کیا جائے گا۔‘
اقتدار میں آنے کے بعد طالبان کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے اور ان پر لڑکیوں کی تعلیم اور سابق عہدیداروں کے خلاف انتقامی کارروائی کے الزامات کے حوالے سے دباؤ کا سامنا ہے۔

شیئر: