Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی ڈراموں میں ’گلے لگانے والے‘ مناظر نہ دکھائے جائیں: پیمرا کی ہدایت

پاکستان کے ماضی کے ڈراموں کی مقبولیت ان کے عمدہ سکرپٹ کے سبب تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کے نگران ادارے پیمرا نے ٹی وی چینلز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈراموں میں ’گلے لگانے والے مناظر‘ آن ایئر کرنے سے گریز کریں۔
پیمرا کی جانب سے یہ ہدایات جمعرات کو ایک نوٹی فیکیشن کے ذریعے جاری کی گئیں۔
نوٹی فیکیشن کے مطابق ٹی وی ڈراموں میں ایسے مناظر دکھائے جاتے ہیں جو شائستگی کے اصولوں کے خلاف ہوتے ہیں۔
پیمرا کے مطابق ’پاکستانی ٹی وی چینلز پر دکھایا جانے والا مواد اسلامی تعلیمات اور پاکستانی ثقافت کے خلاف ہے۔‘
نوٹی فیکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ڈراموں میں پیار و محبت یا گلے لگانے والے مناظر آن ایئر کرنے سے گریز کیا جائے اور ڈراموں کے کنٹینٹ کا صحیح طور پر جائزہ لیا جائے۔‘
پیمرا کا کہنا ہے کہ اس کو نہ صرف پاکستان سٹیزن پورٹل، پیمرا کال سینٹر اور فیڈ بیک سسٹم کے ذریعے عوام کی جانب سے بے شمار شکایات موصول ہوئی ہیں بلکہ سوشل میڈیا اور واٹس گروپ میں بھی تنقید ہوئی ہے۔
پیمرا کے مطابق ’معاشرے کا ایک معقول طبقہ یہ سمجھتا ہے کہ ان ڈراموں میں پاکستانی معاشرے کی عکاسی نہیں کی جاتی۔‘
واضح رہے کہ گذشتہ برس پیمرا نے نامانسب مناظر کی وجہ سے کم سے کم تین ڈراموں اور ویب سیریز ’چڑیل‘ پر پابندی عائد کی تھی۔

پیمرا کی جانب سے جاری کیے جانے والے اس نوٹی فیکیشن پر سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل بھی دیکھنے میں آ رہا ہے جس میں وہ پیمرا کی طرف سے لگائی جانے والی پابندیوں کے حق میں بھی ٹویٹ کر رہے ہیں۔
کچھ صارفین نے سنسر شپ کے اس موضوع سے زیادہ دوسرے مسائل کو اہم قرار دیتے ہوئے ان کی جانب توجہ مبذول کرائی۔
ٹوئٹر صارف فاطمہ شاہد نے لکھا کہ ’پیمرا کا بہت اچھا فیصلہ۔‘

سوشل میڈیا صارف زوہیب درانی اپنے خیالات کا اظہا کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’لوگو! ریموٹ پر مثبت اور منفی دونوں بٹن ہیں۔  پیمرا کو شکایت کرنے سے پہلے ان بٹنز کا استعمال کریں۔

پیمرا کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹوئٹر صارف اریبہ نے لکھا کہ ’پیمرا کبھی ٹیلی ویژن پر دکھائے جانے والے گھریلو تشدد کے خلاف نہیں بولے گا لیکن گلے لگانے پر پابندی کی ہمت رکھتا ہے۔۔ کون سی دیوار میں سر ماروں؟

انسانی حقوق کی کارکن ریما عمر نے طنز کرتے ہوئے ٹویٹ کی کہ ’آخر کار پیمرا کو کچھ صحیح مل گیا۔ شادی شدہ لوگوں میں پیار اور محبت ہمارے معاشرے کا اصل چہرہ نہیں ہیں اور انہیں بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کرنا چاہیے بلکہ ہماری ثقافت میں تشدد اور کنٹرول شامل ہے جس کی ہمیں ہر ممکن حفاظت کرنی چاہیے۔‘

پاکستان کی فلم انڈسٹری کئی دہائیوں سے زوال کا شکار ہے۔ اس کے ڈرامے عمدہ سکرپٹ اور معاشرے کی صحیح عکاسی کی وجہ سے اپنے زمانے کے مشہور ڈارمے سمجھے جاتے تھے۔

شیئر: