Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آثار قدیمہ کی دریافت کے عنوان سے مملکت میں ورچوئل پروگرام

وژن 2030 کے اہداف میں ورثے کا خیال رکھنے پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کے  ہیریٹیج کمیشن نے اپنے قیام کے بعد سے  مملکت کی قومی ثقافت کے تحفظ اور وژن 2030 کے بلند اہداف  حاصل کرنے کے لیے بہت سے نئے منصوبوں پر کام کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ان منصوبوں کا مقصد ثقافت کو طرز زندگی کے طور پر فروغ دیتے ہوئے شعبہ تعلیم میں150 منصوبوں اور سکالرشپ پروگرامز کے ذریعے ملکی اقتصادی ترقی میں حصہ ڈالنا ہے۔
ہیریٹیج کمیشن نے حال ہی میں وزیر ثقافت اور کمیشن کے چیئرمین شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان کی زیرسرپرستی 'سعودی عرب میں آثار قدیمہ کی دریافت' کے عنوان سے ایک منظم ورچوئل فورم کا انعقاد کیا۔
اس پروگرام کے تحت عوام کے لیے وسیع پلیٹ فارم فراہم  کیا گیا ہے جس میں ماہرین اور شرکاء سعودی عرب کی تاریخ  کے بارے میں جان سکتے ہیں۔
اس فورم کا مقصد کمیشن کے ذریعے نافذ کیے گئے آثار قدیمہ کی کھدائی کے منصوبوں کے نتائج پر دیگر مہارتوں پر تبادلہ کرنا ہے۔
2021 میں کمیشن نے قومی نوادرات کا  رجسٹر قائم کیا ہے جس کا مقصد سعودی عرب میں آثار قدیمہ اور تاریخی مقامات کو ریکارڈ اور محفوظ کرنا ہے۔
اس پروجیکٹ کے تحت اس سال 624 نئے آثار قدیمہ اور تاریخی مقامات ریکارڈ کیے گئے ہیں جن میں اب تک 8000 سے زیادہ مقامات کا اندراج ہو چکا ہے۔
ہیریٹیج کمیشن کے چیف ایگزیکٹو افسر  ڈاکٹر جاسر الحربش نے بتایا  ہےکہ  آثار قدیمہ کے نئے مقامات میں مکہ مکرمہ میں 38، مدینہ منورہ میں پانچ، حائل میں 48، الجوف میں 54، عسیر میں 52، تبوک میں 35، شمالی سرحدی علاقے میں 4،  ریاض میں 342، ایسٹرن ریجن میں 25، القصیم میں 18 اور جازان میں 3 مقامات درج کئے گئے ہیں۔

وزارت ثقافت نے اس شعبے کی زیر نگرانی 16 پروگرام مرتب کئے ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)

سعودی نیشنل میوزیم کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے رکن ڈاکٹر سعد عبدالعزیز الراشد نے بتایا کہ وزارت ثقافت اس شعبے کی ترقی کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔
ڈاکٹر سعد الراشد کے مطابق فورم کے دوران زیر بحث آنے والا آثار قدیمہ کی کھدائی کا منصوبہ مملکت بھر میں کئی مختلف منصوبوں میں برسوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔
سعودی عرب کے ثقافتی ورثے کو آئندہ نسلوں کے لیے ثقافتی خزانے کے طور پر محفوظ کرنے کے کمیشن کے وژن کو آگے بڑھانے کی کوششوں کے حصے کے طور پر ورچوئل فورم کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم سعودی وژن 2030 کے اہداف دیکھتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ اس میں مملکت کے ورثے اور ثقافتی پہلووں کا خیال رکھنے پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے۔
ثقافت کی وزارت نے ثقافتی شعبے کو ترقی دینے کے لیے اپنی زیر نگرانی 16 پروگرام مرتب کئے ہیں۔ ان میں قومی عجائب گھر، آثار قدیمہ کے مقامات اور دیگرعجائب گھر کےعلاوہ مختلف شعبوں کے بہت سے ثقافتی ورثے شامل کئے  گئے ہیں۔
 

شیئر: