Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کی نئی قسم، جنوبی افریقہ کو تنہا کرنے پر اقوام متحدہ کو ’شدید تشویش‘

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے تمام حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ مسافروں کی بار بار ٹیسٹنگ سمیت متبادل اقدامات پر غور کریں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے نئی قسم کی پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش میں جنوبی افریقہ پر سفری پابندیاں عائد کرنے پر ان کو ’شدید تشویش‘ ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’افریقہ کے لوگوں کو افریقہ میں کم سطح پر دستیاب ویکسینیشن کے لیے مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا اور انہیں دنیا کے ساتھ سائنس اور صحت سے متعلق اہم معلومات شیئر کرنے پر سزا نہیں دینی چاہیے۔‘
سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے کہا کہ ’کورونا وائرس کی نئی سفری پابندیوں کی وجہ سے جنوبی افریقہ کو اکیلا چھوڑنے پر مجھے شدید تشویش ہے۔‘
کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے یورپ، ایشیا اور شمالی امریکہ تک پہنچنے کے بعد متعدد ممالک نے اپنی سرحدوں کو بند کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے تمام حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ اومیکرون کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مسافروں کی بار بار ٹیسٹنگ سمیت متبادل اقدامات پر غور کریں تاکہ سفر اور معاشی سرگرمیوں کی اجازت دی جا سکے۔
جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد حکام نے کہا تھا کہ انہیں اومیکرون کا سراغ لگانے کی سزا دی جا رہی ہے۔ جو اب نیدرلینڈ، برطانیہ، کینیڈا اور ہانگ کانگ میں سامنے آیا ہے۔
ملاوی کے صدر لازرس چکویرا نے مغربی ممالک پر ’ایفروفوبیا‘ کا الزام لگایا ہے۔
کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کو عالمی ادارہ صحت نے ’تشویشناک قسم‘ قرار دیا تھا اور یہ وائرس ڈیلٹا ویریئنٹ کی نسبت زیادہ تیزی سے منتقل ہوتا ہے۔

شیئر: