Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں اومی کرون کے پھیلاؤ کے باعث کرسمس سے قبل پروازیں منسوخ

امریکہ میں اس بات کے امکانات ہیں کہ کورونا وائرس سفر پر زیادہ اثر انداز نہیں ہوگا۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ میں کورونا وائرس کے اومی کرون ویریئنٹ کے کیسز ڈیلٹا کی تعداد سے تجاوز کر چکے ہیں اور ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ نہیں ہے۔
اومی کرون کی وجہ سے ایئرلائنز بھی اپنی پروازیں منسوخ کر رہی ہیں، تاہم اس کے باوجود لاکھوں امریکی کرسمس منانے کے لیے ملک بھر میں سفر کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہزاروں مسافر ایسے بھی ہیں جو کرسمس سے ایک دن قبل کسم پرسی کا شکار ہے کیونکہ یونائٹڈ، ڈیلٹا اور الاسکا ایئرلائنز انتظامیہ نے جمعرات کو کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے 24 دسمبر کی پروازیں منسوخ کر رہی ہیں۔
یونائٹڈ ایئرلائنز کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے امریکہ بھر میں اومی کرون کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر تقریباً 120 پروازیں منسوخ کردی ہیں۔
الاسکا ایئرلائنز کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کچھ ملازمین کے وائرس کا شکار ہونے کے خدشات کے باعث انہوں نے 17 پروازیں منسوخ کردی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مزید پروازیں بھی منسوخ کی جاسکتی ہیں۔
نیو یارک شہر کے ٹریورز پارک میں حال ہی میں کھولے جانے والی وفاقی ٹیسٹنگ سائٹ میں سردی کے باوجود کورونا ٹیسٹ کروانے والے لوگوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی تھیں۔
نیو یارک کے علاقے کوینز کی رہائشی ماریہ فیلکس اس ٹیسٹ سینٹر پر اپنے رپورٹ کر رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا ’میں اپنے اہلِ خانہ سے ملنے کا ارادہ کر رہی تھی، لیکن شاید مجھے کورونا وائرس ہو تو ہوسکتا ہے میں نہ جا سکوں۔‘
تاہم امریکہ میں اس بات کے امکانات ہیں کہ کورونا وائرس سفر پر زیادہ اثر انداز نہیں ہوگا۔
امیریکن آٹوموبل ایسوسی ایشن کے اندازوں کے مطابق 23 دسمبر سے 2 جنوری کے دوران 10 کروڑ 90 لاکھ افراد 80 کلومیٹر یا اس سے زیادہ کا سفر یا تو روڈ کے ذریعے کریں گے، یا ہوائی جہاز یا ٹرانسپورٹ کے کسی اور طریقے سے۔
امیریکن ایئرلائنز کا کہنا ہے کہ وہ 19 دسمبر سے یکم جنوری تک روزانہ پانچ ہزار پروازیں چلا رہے ہیں۔ یہ ایئرلائن کے شیڈول کا 86 فیصد حصہ ہے۔

شیئر: