Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دو ارب روپے کے ٹیکس لگانے سے عام آدمی متاثر نہیں ہوگا: وزیر خزانہ

شوکت ترین نے کہا کہ ’غیر ملکی سٹیک اور مچھلی کھانے والوں پر ٹیکس لگے گا۔‘ (فوٹو: ٹوئٹر)
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ دو ارب روپے کے ٹیکسوں سے ملک میں کوئی مہنگائی نہیں ہوگی۔
جمعرات کو اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ’عام آدمی کے لیے دو ارب روپے کے ٹیکسوں کی چھوٹ ختم کر رہے ہیں۔‘
’اگر یہ کہا جائے کہ اس دو ارب سے مہنگائی بڑھ جائے گی تو یہ غلط ہے۔ جتنا واویلا مچایا ہوا ہے یہ صرف دو ارب روپے کے ٹیکس ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’غیر ملکی سٹیکس اور مچھلی کھانے والوں پر ٹیکس لگے گا۔ ٹیکس لگثرری آئٹمز پر لگائے گئے ہیں۔‘
شوکت ترین کا کہنا تھا ’آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ سب پر سیلز ٹیکس لگایا جائے۔‘
انہوں نے اس بات کو غلط قرار دیا کہ نئے ٹیکس ریونیو اکٹھا کرنے کے لیے لگائے جا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ ’اس وقت ہم اپنے ہدف سے زیادہ ریونیو اکٹھا کر چکے ہیں۔‘
شوکت ترین کے مطابق ’کتابوں، سٹیشنری پر سیلز ٹیکس نہیں لگے گا۔ زرعی اشیا پر بھی ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے۔‘
’پرانے کپڑوں پر بھی ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے جبکہ سنیما کے آلات پر بھی ٹیکس نہیں لگا رہے۔‘

شوکت ترین کا کہنا تھا ’آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ سب پر سیلز ٹیکس لگایا جائے۔‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)

سٹیٹ بنک کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے منشور میں ہے کہ اداروں کو خودمختاری دینی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بنک میں حکومتیں مداخلت کرتی رہی ہیں۔ اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔
شوکت ترین کے مطابق حکومت نے سٹیٹ بنک سے ڈھائی سال سے کوئی پیسے نہیں لیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا سٹیٹ بنک کا نان ایگزیگٹو بورڈ تمام فیصلے کرے گا اور بورڈ کے ارکان حکومت پاکستان نامزد کرے گی۔
’اختیار بورڈ کے پاس ہوگا اور بورڈ حکومت پاکستان لگائے گا۔‘
وفاقی وزیر خزانہ کے مطابق ’بورڈ پارلیمان کو بھی جوابدہ ہوگا۔‘
شوکت ترین کا کہنا تھا ’اگر سٹیٹ بنک ہمارے ہاتھ سے نکلنے کی کوشش کرتا ہے تو ہم اس کی خودمختاری ختم کر دیں گے۔‘
ملک میں مہنگائی کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ’مہنگائی پیٹرول، خوردنی تیل، کوئلہ اور سٹیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہے۔‘
’جب ان کی قیمتیں نیچے آ جائیں گی تو مہنگائی کم ہوجائے گی۔‘

شیئر: