Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران نے 24 امریکیوں پر پابندیاں عائد کر دیں

فہرست میں شامل افراد ٹرمپ دور میں مختلف عہدوں پر خدمات انجام دی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
ایران نے2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے کئی مہینوں سے بات چیت  میں تعطل کے باعث مزید 24 مزید امریکیوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق جن امریکی شہریوں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں سابق آرمی چیف آف سٹاف جارج کیسی اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اٹارنی روڈی گیولیانی بھی شامل ہیں۔
یہ تمام افراد جن کا نام فہرست میں شامل ہے انہوں نے ٹرمپ دور حکومت میں مختلف عہدوں پر خدمات انجام دی ہیں۔
مقامی میڈیا کے ذریعہ جاری کردہ بیان میں ایرانی وزارت خارجہ نے پابندیاں عائد کرنے والے جن امریکیوں پر الزام لگایا  ہے ان میں متعدد کاروباری شخصیات اور سیاست داں بھی شامل ہیں۔
ویانا میں 2015 کے معاہدے کو بچانے کے لیے ایران اور امریکہ کے درمیان گیارہ ماہ تک ہونے والی بالواسطہ بات چیت تعطل کا شکار ہو گئی ہے کیونکہ دونوں فریقوں کا کہنا ہے کہ تہران اور واشنگٹن کو باقی مسائل کے حل کے لیے سیاسی فیصلوں کی ضرورت ہے۔
افغانستان میں امریکی افواج کے سابق کمانڈر جنرل آسٹن سکاٹ ملر، سابق امریکی وزیر تجارت ولبر راس اور کئی سابق سفیر نئی ایرانی پابندیوں کا نشانہ بننے والے اہلکاروں میں شامل ہیں۔
جنوری میں اعلان کردہ اسی طرح کے اقدام میں ایران نے 2020 میں عراق میں ہونے والے ڈرون حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر51 امریکیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں جن میں سے اکثر امریکی فوج سے منسلک تھے۔
 

شیئر: