Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ناپسندیدہ ایس ایم ایس بلاک کرنے کی اجازت دینے کے لیے پالیسی سازی کا عمل شروع

بغیر اجازت میسج بھیجنے والی کمپنی کو رپورٹ کیا جا سکے گا۔ فوٹو: ان سپلیش
پاکستان میں موبائل فون صارفین کو ناپسندیدہ پیغامات (ایس ایم ایس) بلاک کرنے کی اجازت دینے کے لیے پالیسی سازی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
سنیچر کو وزیراعظم ہاؤس سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر حکومت نے موبائل فون صارفین کے تحفظ کے لیے اقدام کرتے ہوئے صارفین کو ناپسندیدہ ایس ایم ایس بلاک کرنے کی اجازت دینے کے لیے پالیسی سازی کا عمل شروع کیا ہے۔
بیان کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) صارفین کے ڈیٹا کی رازداری کے قوانین کا فوری جائزہ لے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ صارفین کی پرائیویسی شہریوں کا بنیادی آئینی حق ہے حکومت اس کی خلاف ورزی کی کسی صورت اجازت نہیں دے گی۔ 
وزیر اعظم کے مشیر برائے سٹریٹجک ریفارمز سلمان صوفی نے چیئرمین پی ٹی اے سے موبائل فون صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ اور مارکیٹرز کی طرف سے بھیجے جانے والے ناپسندیدہ ایس ایم ایس کے معالے پر مشاورت کی ہے۔
مشاورت کے دوران شہریوں کو ناپسندیدہ ایس ایم ایس بلاک کرنے کی اجازت دینے کی فوری پالیسی سازی پر اتفاق کیا۔
بیان کے مطابق معاون خصوصی نے وزیراعظم کی پی ٹی اے کو صارفین کو بھیجے جانے والے مارکیٹرز کے ناپسندیدہ ایس ایم ایس کے ساتھ ساتھ شہریوں کے رازداری کے قوانین کے فوری جائزے کی ہدایات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کی پرائیویسی ایک آئینی حق ہے اور وزیر اعظم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ اس کی خلاف ورزی نہ ہو۔
چئیرمین پی ٹی اے وزیراعظم سٹریٹجک ریفارمز یونٹ کو اس سلسلے میں ہونے والے اقدامات پر بریفنگ دیں گے۔
اس سلسلے میں مجوزہ اقدامات میں یہ بھی شامل ہے کہ صارف بغیر اجازت موصول ہونے والا میسج بھیجنے والی کمپنی کو رپورٹ کر سکے گا۔

چئیرمین پی ٹی اے وزیراعظم سٹریٹجک ریفارمز یونٹ کو ایس ایم ایس بلاک کرنے کے اقدامات پر بریفنگ دیں گے۔ فوٹو: ان سپلیش

مزید برآں صارف کو یہ حق حاصل ہو گا کہ وہ کسی بھی میسج بھیجنے والی کمپنی کو میسج بھیجنے سے منع کر سکے گا جس پر عملدرآمد کمپنی پر لازم ہوگا۔
اس کے علاوہ کمپنی صارف کا ڈیٹا اس کی مرضی کے بغیر کسی اور کمپنی کو نہ دینے کی پابند ہوگی۔

شیئر: