Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف کے پیغام کے بعد ڈالر میں گراوٹ، 238 پر آ گیا

آئی ایم ایف کی جانب سے قسط ملنے کے پیغام کے بعد روپے کی قدر کچھ بہتر ہوئی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو قرض کی قسط جلد جاری کرنے کے پیغام کے بعد ملک میں ڈالر کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو انٹر بینک میں ڈالر 238 روپے کی سطح تک آ گیا ہے۔
 معاشی ماہرین کا کہنا ہے ڈالر کی سمگلنگ کو روکنے کے لیے کیے گئے اقدامات اور آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کرنے کے بعد امکانات روشن ہو گئے ہیں کہ جلد ہی ڈالر کی قدر میں واضح کمی ریکارڈ کی جائے گی۔
ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک آئی ایم ایف سے پیسے آ جائیں گے اس کے بعد دوست ممالک کی جانب سے پیسے ملنے پر صورتحال مزید بہتری کی طرف جاتی نظر آ رہی ہے۔
تاہم ساتھ ہی ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ اگر آئی ایم ایف سے ڈالر کی قدر پر کوئی خفیہ معاملہ طے نہیں ہوا ہے تو ڈالر 200 روپے کی سطح پر آنا چاہیے۔
معاشی ماہر ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’آئی ایم ایف کی قسط اگست کے چوتھے ہفتے میں ملے گی کیونکہ پہلے 12 دن ان کی چھٹی ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ماہ ڈالر 240 سے اوپر ٹریڈ کر رہا تھا تھا جبکہ عمران خان کے دور اقتدار میں ڈالر کی قیمت 200 روپے سے کم تھی۔ شاہد حسن صدیقی کے مطابق اس اضافے کی اہم وجہ سٹے بازی بھی تھی۔ یہ 240 کی سطح نیچرل نہیں ہے، ملک میں ڈالر کی قیمت 200 تک ہونی چاہیے۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فی الوقت ڈالر بہت زیادہ نیچے جاتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ ڈالر کی قدر میں کمی اگست کے بعد آئے گی۔
شاہد حسن صدیقی نے کہا کہ آئی ایم  ایف کے بعد دوست ممالک کی جانب سے بھی پیسے آنے ہیں اس کے علاوہ دیگر ذرائع سے بھی پیسے ملک میں آئیں گے تو امید ہے کہ ایک سال تک صورت حال بہتر رہ سکتی ہے۔
جنرل سیکریٹری ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان ظفر پراچہ کے مطابق ’ڈالر کی قدر میں کمی رپورٹ ہو رہی ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔‘

ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں ڈالر کی قدر میں مزید کم ہوگی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا یہ بات سامنے آئی تھی کہ انڈیا افغانستان سے ڈالر اٹھا رہا تھا تاکہ پاکستان کو نقصان پہنچایا جائے، جس پر حکومت نے فوری ایکشن لیتے ہوئے افغانستان ڈالر کی سمگلنگ روکی ہے۔ سٹیٹ بینک اس معاملے پر متحرک ہوا ہے اور اس کا فرق اب نظر آنا شروع ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’آرمی چیف نے امریکہ میں ذمہ داران سے بات بھی کی ہے، امید ہے جلد ہی قسط مل جائے گی۔‘
ان کے مطابق ’رواں ماہ میں امپورٹ بل میں بھی کمی کا امکان ہے، تیل اور درآمد کی جانے والی دیگر خوردنی اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔ اسی طرح ملک میں ضرورت کا تیل بھی موجود ہے، جس سے امید ہے کہ امپورٹ بل مزید کم ہوگا۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’میرے حساب سے ڈالر 190 کا ہونا چاہیے۔ فوری طور پر ڈالر 10 سے 20 روپے گرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ اگر آئی ایم ایف سے کوئی شرط نہیں ہے تو ڈالر کو نیچے آنا چاہیے۔‘
دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے نمائندے نے پاکستانی نیوز چینل دنیا نیوز کو پیغام میں بتایا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط مکمل کرلی ہیں اور 31 جولائی کو پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔

شیئر: