Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض: نورڈک سفارتخانوں میں پکوان کا مقابلہ

چار ممالک ڈنمارک، فن لینڈ، سویڈن اور ناروے کی ڈشیں بنائی گئیں۔ فوٹو عرب نیوز
ریاض میں کھانا پکانے کے ایک پروگرام میں ڈینش، نارویجن، سویڈش اور فن لینڈ کے سفارتخانوں نے اپنے ماسٹر شیف کے ذریعے نئے نورڈک کھانوں کو فروغ دینے کا مظاہرہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس پروگرام میں شامل ڈنمارک کے سفارتخانے کے  نائب سربراہ مائیکل جینسن نے کہا ہے کہ تقریب میں چار نورڈک ممالک ڈنمارک، فن لینڈ، سویڈن اور ناروے کی ڈشیں  بنائی گئی ہیں۔

ان کھانوں کو مقامی کمیونٹی میں فروغ کے لیے مہمانوں کو مدعو کیا گیا۔ فوٹو عرب نیوز

ریاض کے ڈپلومیٹک کوارٹر کے ریڈیسن بلو ہوٹل میں ہونے والے اس مقابلے میں نورڈک ممالک کے باروچیوں کی ٹیمیں حصہ لے رہی تھیں۔
ٹیموں نے مقابلے میں شامل ہر ملک کی ڈش تیار کی، جس کا آغاز ناروے کے کریم پنیر اور سویڈن کے ٹوسٹ سکیگن سے ہوا۔
ہر مقابلے میں شرکاء کو مقررہ وقت دیا گیا تھا جس کے بعد وہ اپنی تیار کردہ ڈش کو نورڈک ممالک کے سفیروں کے سامنے فیصلےکے لیے پیش کر دیتے تھے۔
مقابلے کی ججوں میں سویڈن کی سفیر پیٹرا میننڈر، فن لینڈ کی سفیر انو ایریکا ولجانین اور ناروے کے سفیر تھامس لڈ بال اور ڈنمارک کے سفارتخانہ کے نائب سفیر مائیکل جینسن شامل تھے۔

ناروے کے کریم پنیر اور سویڈن کے ٹوسٹ سکیگن تیار کی گئی۔ فوٹو عرب نیوز

اس تقریب میں سویڈن کی سفیر نے بتایا کہ ہم یہاں نورڈک کھانا پکانے کے مقابلے میں خاص تجربے کے لیے آئے ہیں، جس میں ہم کچھ ایسی ڈشیں تیار کر رہے ہیں جسے ہم اچھی طرح جانتے ہیں اور کچھ پکوان جو ہم نہیں جانتے تاہم یہ دیکھنا بہت دلچسپ ہے کہ مزے مزے کے کھانے کیسے پکائے جاتے ہیں۔
اس خاص قسم کے چیلنج کے ساتھ ہم بہت خوش ہیں اور واقعی بہت اچھا لگ رہا ہے۔ ایک ساتھ بیٹھنا اور دوسروں کی موجودگی سے لطف اندوز ہونا واقعی ایک اچھا تجربہ ہے۔
تمام سفیروں نے اپنے ہاں کے خاص نورڈک کھانوں کو فروغ دینے اور مقامی کمیونٹی میں بانٹنے کے لیے یہاں مہمانوں کو اکٹھا کرنے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
 
  • خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: