Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حکومت مارچ تک الیکشن کے لیے تیار ہے تو اسمبلیاں تحلیل کرنے سے رک جاتے ہیں‘

عمران خان نے کہا کہ اگر حکومت مارچ یا اس کے آخر تک الیکشن کے لیے تیار ہے تو رک جاتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ’اگر حکومت آئندہ سال مارچ یا اس کے آخر تک الیکشن کے لیے تیار ہے تو ہم اسمبلیاں تحلیل کرنے سے رک جاتے ہیں۔‘
سنیچر کو نجی نیوز چینل ’بول‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عمران خان نے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کی توسیع کو ’بہت بڑی غلطی‘ قرار دیا۔
عمران خان نے ملک میں نئے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ ’اگر حکومت مارچ یا اس کے آخر تک الیکشن کے لیے تیار ہے تو رک جاتے ہیں، ہم مارچ سے آگے نہیں جائیں گے۔ اگر مارچ کا نہ مانے تو اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے۔‘
’ہم 66 فیصد پاکستان میں الیکشن کروانے جا رہے ہیں، اگر یہ چاہتے ہیں ہم الیکشن کی تاریخ پر مذاکرات کر سکتے ہیں۔ بجٹ کے بعد الیکشن کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔‘
انہوں نے کہا کہ فیصلہ کرنے میں حکومت کو کیا دیر لگنی ہے۔ ’ہمارا فیصلہ ہو گیا ہے، پرویز الٰہی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں ان سے طویل مشاورت ہو چکی ہے، پرویز الٰہی نے مجھے اختیار دیا کہ جب چاہوں اسمبلی تحلیل کر دوں۔‘
انہوں نے شریف اور بھٹو خاندان کے حوالے سے کہا کہ ’دونوں خاندان باہر سے آتے ہیں ملک میں واردات کرتے ہیں اور پھر باہر چلے جاتے ہیں، شریف فیملی مشکل پڑنے پر باہر بھاگ جاتی ہے اور این آر او لے کر واپس آ جاتی ہے۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی نے دونوں خاندانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’ان دو خاندانوں کے آنے کے بعد پاکستان سب سے پیچھے چلا گیا۔ ان کو لانے والے سب سے بڑے قصور وار ہیں۔ دوبارہ اقتدار میں آ کر اِنہوں نے چوری شروع کر دی اور کیسز معاف کروا لیے ہیں، ملک مقروض ہو رہا ہے اور آخر میں انہوں نے باہر بھاگ جانا ہے۔‘

الیکشن کی تاریخ دیں نہیں تو اسی مہینےاسمبلیاں توڑدیں گے:عمران خان

سنیچر کو پشاور میں خیبر پختونخوا کی پارلیمانی پارٹی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنے تمام قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کو کہہ دیا ہے کہ وہ الیکشن کی تیاری کریں۔
عمران خان نے کہا کہ ’ہم نے انہیں (حکومت کو) کہہ دیا ہے اگر جنرل الیکشن کی تاریخ دینے پر بات کرنا چاہتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ ہم اسی مہینے میں اسمبلیاں تحلیل کر کے الیکشن میں چلے جائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ آپ سب کو اب الیکشن کی تیاری کرنی چاہیے۔ سارے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو اب اپنے اپنے حلقوں کی طرف نکل جانا چاہیے۔‘ ’یہ تیاری ایم پی ایز کی ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ جنرل الیکشن ہوں گے کیونکہ یہ ناممکن ہے کہ اگر 66 فیصد ملک میں الیکشن ہو رہا ہے تو یہ جنرل الیکشن کو روک سکتے ہیں۔‘

شیئر: