Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شرم الشیخ میں رمضان سے قبل فلسطینی، اسرائیلی امن مذاکرات

گزشتہ رمضان میں مسجد اقصیٰ کے قریب اسرائیلیوں سے جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں اسرائیلی اور فلسطینی حکام کے مابین مقبوضہ علاقے مغربی کنارے میں رمضان کے مقدس مہینے سے قبل پرتشدد  واقعات روکنے اور پرسکون رہنے کی کوشش کے لیے مذاکرات ہو رہے ہیں۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق مصر کی میزبانی میں اتوار کے روز ہونے والے ان مذاکرات کو امریکہ اور اردن کی حمایت بھی حاصل ہے۔
اردن میں 26 فروری کو امریکی ثالثی میں ہونے والی سربراہی کانفرنس کے بعد اس پانچ ملکی اجلاس کا مقصد امن عمل کی بحالی کے لیے موزوں حالات پیدا کرنا ہے۔
اس اجلاس میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی میں کمی اور سرزمین پر تشدد روکنے کے لیے امریکہ اور اردن کے اعلی سطح کے سیکیورٹی اور سیاسی حکام شریک ہیں۔
مصر کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شرم الشیخ میں ہونے والے اجلاس کا مقصد فلسطینی اور اسرائیلی فریقوں کے درمیان یکطرفہ کارروائیاں اور کشیدگی  روکنے، تشدد کے موجودہ لہر ختم کرنے اور پرامن رہنے کے لیے بات چیت کی حمایت کرنا ہے۔
وزارت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ ایسا موقع ہے کہ امن عمل کی بحالی کے لیے موزوں ماحول کو پروان چڑھانے کے لیے سہولت فراہم کی جا سکتی ہے۔

یہودی آبادکاری سے فلسطینی آزاد ریاست کے امکانات کمزور ہوئے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں ایک آزاد ریاست قائم کرنا فلسطینیوں کا مقصد ہے جس کا دارالحکومت مشرقی  بیت المقدس  ہو، اسرائیل نے 1967 کی جنگ کے بعد سے علاقے کا بڑا حصہ اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔
قبل ازیں فلسطینی اسرائیلی امن مذاکرات 2014 سے تعطل کا شکار ہیں اور فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کاری میں توسیع نے فلسطینی آزاد ریاست کے قیام کے امکانات کو کمزور کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ رمضان المبارک مسلمانوں کے لیے احترام کا مہینہ ہے اور اس مقدس مہینے کا آغاز مارچ کے آخر میں ہورہا ہے۔
گزشتہ سالوں میں رمضان  کے موقع پر بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے گردو نواح میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔

شیئر: