Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ: جنگ بندی میں توسیع کے بعد مزید قیدیوں کی رہائی متوقع

منگل کو فریقین نے ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا (فوٹو:اے ایف پی)
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں توسیع کے بعد فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیل کے مزید یرغمالی رہا ہوں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق عارضی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کو حماس کے تباہ کن حملوں کے نتیجے میں جنم لینے والی کشیدہ صورتحال میں اُمید کی کرن سمجھ کر سراہا جا رہا ہے۔
جنگ بندی کی مدّت میں دو دن کی توسیع کے وقت امریکی اور اسرائیلی انٹیلی جنس کے سربراہ ثالث قطر کے دارالحکومت دوحہ میں موجود تھے تاکہ معاہدے کے ’اگلے مرحلے‘ پر بات چیت کی جا سکے۔
اسرائیل اور حماس پر بین الاقوامی دباؤ ہے کہ وہ جمعرات کو تازہ ترین جنگ بندی کے ختم ہونے کے بعد پھر سے مکمل طور پر حالتِ جنگ میں نہ رہیں بلکہ تنازع کا حل تلاش کرنے کے لیے قیدیوں کے تبادلے کے عمل کو آگے بڑھائیں۔
حماس کے قریبی ذرائع نے بتایا تھا کہ غزہ میں قید 10 یرغمالیوں کو منگل کو اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے 30 قیدیوں کے بدلے میں رہا کر دیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ ان رہا ہونے والے افراد کے علاوہ ’غزہ میں قید کچھ غیر ملکی کارکنان‘ کو بھی رہا کیا جائے گا تاہم اسرائیلی رہنما تاحال مصر ہیں کہ فلسطینی قیدیوں کے بدلے زیادہ سے زیادہ یرغمالیوں کی واپسی کے بعد حماس کو دبانے کے لیے ان کی مہم ایک بار پھر شروع ہو جائے گی۔
منگل کو دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔ ایک صحافی نے غزہ شہر کے شیخ رضوان محلے میں اسرائیلی ٹینک کو تین بار فائر کرتے ہوئے دیکھا۔
اسرائیلی فوج نے اسے ’انتباہی گولہ باری‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک ٹینک نے اس وقت فائر کیا جب مشتبہ عسکریت پسند فوج کے قریب پہنچے۔ رپورٹر کے مطابق ایک شخص زخمی ہوا۔
اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ جنگ میں وقفے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شمالی غزہ کی پٹی میں اس کی فوج کے قریب تین دھماکہ خیز آلات کو دھماکہ خیز مواد سے اُڑا دیا گیا۔

جنگ بندی میں توسیع کے بعد فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیل کے مزید یرغمالی رہا ہوں گے (فوٹو: اے ایف پی)

اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے کہا کہ ایک مقام پر دہشت گردوں نے فوجیوں پر فائرنگ بھی کی جنہوں نے جوابی فائرنگ کی۔ ان واقعات میں متعدد فوجی معمولی زخمی ہوئے۔
حماس کی حکومت کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی زمینی اور فضائی کارروائی میں تقریباً 15 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری شامل ہیں۔
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا ہے کہ ان کی حکومت اس توسیع کا استعمال ’پائیدار جنگ بندی‘ پر کام کرنے کے لیے کرے گی۔
ذرائع نے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پر بتایا کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر اور اسرائیلی نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر قطری وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے دوحہ میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بات چیت کا مقصد ’جنگ میں وقفے میں توسیع کے معاہدے پر پیش رفت کو آگے بڑھانا اور ممکنہ معاہدے کے اگلے مرحلے کے بارے میں مزید بات چیت شروع کرنا ہے۔‘

شیئر: