Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کے 2400 امیر ترین افراد اس سال سعودی عرب منتقل ہوں گے

’برطانیہ گزشتہ دہائی کی سب سے بڑی دولت کی ہجرت کی لہر کا سامنا کر رہا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی عرب  یورپ سے باہر کے امیر ترین افراد کو اپنی جانب متوجہ کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا کے 2400 سے زائد کروڑ پتی افراد سعودی عر ب منتقل ہو ں گے یا ہوچکے ہیں۔
 یہ انکشاف عالمی دولت پر نظر رکھنے والے ادارے ’New World Wealth‘ کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
اس کے برعکس برطانیہ گزشتہ دہائی کی سب سے بڑی دولت کی ہجرت کی لہر کا سامنا کر رہا ہے جہاں توقع ہے کہ سال 2024 کے دوران 16 ہزارسے زائد کروڑ پتی افراد ملک چھوڑ دیں گے۔
چین خسارے کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر رہا ہے جہاں سے اس سال تقریباً 7800 کروڑ پتیوں کی بیرونِ ملک منتقلی متوقع ہے۔
 دوسری طرف امریکہ دولت مندوں کے لیے اپنی کشش برقرار رکھے ہوئے ہے جہاں 7500 سے زائد کروڑ پتی جن میں اکثریت چینی اور یورپی شہریوں کی ہے منتقل ہونے والے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ وہ ممالک جو روایتی طور پر دولت مندوں کی پسندیدہ منزل رہے ہیں، جیسے سنگاپور، آسٹریلیا، کینیڈا اور نیوزی لینڈ، اب اپنی چمک کھونے لگے ہیں کیونکہ اقتصادی و قانونی تبدیلیوں نے کئی افراد کو اپنی ترجیحات پر نظرِ ثانی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
روس میں اس سال تقریباً 1500 کروڑ پتی ملک چھوڑ چکے ہیں جو کہ تیزی سے بدلتے ہوئے سیاسی و اقتصادی حالات کا نتیجہ ہے جبکہ لاطینی امریکہ بھی دولت کے انخلا کا شکار ہے، جہاں 2024 کے دوران برازیل سے 1200 اور کولمبیا سے 150 کروڑ پتیوں کے انخلا کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
دنیا بھر میں دولت کی اس وسیع پیمانے پر نقل و حرکت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ممالک کی کشش میں استحکام، اقتصادی مواقع اور سرمایہ کاری و کاروبار کے لیے سازگار قانونی ماحول کس قدر اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

شیئر: