Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان غزہ میں بھوکے بچوں کی تصاویر جعلی قرار دینے پر تلخ کلامی

نیتن یاہو کے دفتر نے اس تلخ کلامی کی رپورٹ کو ’مکمل جعلی خبر‘ قرار دیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کے درمیان ایک ٹیلی فون کال کے دوران شدید تلخ کلامی ہوئی، جب نیتن یاہو نے غزہ میں بھوکے بچوں کی تصاویر کو جعلی قرار دیا۔
این بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، دونوں رہنما 28 جولائی کو ایک دوسرے پر چیخنے لگے جب امریکی حمایت یافتہ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن پر بات ہو رہی تھی۔ اس دوران اطلاعات آ رہی تھیں کہ امدادی مراکز پر شہریوں پر فوجیوں اور ٹھیکیداروں کی فائرنگ سے ہلاکتیں ہو رہی ہیں اور لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔
نیتن یاہو نے ایک روز قبل دعویٰ کیا تھا کہ ’غزہ میں بھوکا رکھنے کی کوئی پالیسی نہیں، اور وہاں بھوک نہیں ہے۔‘
مگر اگلے دن، صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے بھوکے بچوں کی تصاویر دیکھی ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’آپ اس طرح کی چیزیں جعلی نہیں بنا سکتے، اور مزید کہا کہ غزہ کے لوگ ’حقیقی بھوک‘ کا سامنا کر رہے ہیں۔
این بی سی کے مطابق، نیتن یاہو نے اس کے بعد ٹرمپ سے فون پر بات کرنے کا مطالبہ کیا، جس میں انہوں نے صدر کو بتایا کہ بچوں کی تصاویر حماس کی جانب سے جعلی بنائی گئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، اس پر ٹرمپ نے نیتن یاہو پر چیخنا شروع کر دیا اور کہا کہ ان کے پاس اس بات کے ثبوت موجود ہیں کہ غزہ میں بھوک حقیقی ہے۔
ایک سابق امریکی عہدیدار نے این بی سی کو بتایا کہ یہ کال ’براہِ راست، اور زیادہ تر یکطرفہ گفتگو تھی جس میں انسانی امداد کی صورتحال پر بات ہوئی، اور زیادہ تر بات صدر ٹرمپ ہی کر رہے تھے۔
سابق عہدیدار نے مزید کہا کہ ’امریکہ نہ صرف یہ سمجھتا ہے کہ صورتحال سنگین ہے، بلکہ وہ خود کو اس کا ذمہ دار بھی سمجھتا ہے کیونکہ جی ایچ ایف ان کی نگرانی میں کام کر رہی ہے۔‘
جی ایچ ایف کے تحت امداد کی تقسیم کے دوران غزہ میں افراتفری کا عالم رہتا ہے، جہاں ہزاروں فلسطینی خوراک کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق، اس کے چار امدادی مراکز پر 1,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
نیتن یاہو کے دفتر نے اس تلخ کلامی کی رپورٹ کو ’مکمل جعلی خبر‘ قرار دیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک ترجمان نے این بی سی کو بتایا کہہم صدر کی نجی بات چیت پر تبصرہ نہیں کرتے۔ صدر ٹرمپ کا فوکس تمام یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ کے عوام کو خوراک کی فراہمی پر ہے۔

شیئر: