Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں مصنوعی ذہانت کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے اقدام

اس مہم کو اتھارٹی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی مشتہر کیا گیا ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی ’سدایا‘ نے طلبہ اور اساتذہ کے لیے نیا تعلیمی مواد متعارف کرایا ہے جس سے مصنوعی ذہانت کے ٹولز کے بارے میں آگاہی میں اضافہ اور انھیں تعلیمی عمل شامل کرنے کے لیے سہولتیں پیدا کی جائیں گی۔
عرب نیوز کے مطابق اس سلسلے میں شروع کیا جانے والا سماي انیشیٹیو، وزارتِ تعلیم کی مہم کا حصہ ہے جسے ’سکول واپسی‘ کا نام دیا گیا ہے۔
اس مہم کو مصنوعی ذہانت کی اتھارٹی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی مشتہر کیا گیا ہے۔
  اس انیشیٹیو میں زیادہ  توجہ، سمجھ بوجھ کے پیچھے ذہنی عمل اور تکنیکی مہارتوں کو بہتر بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر ہوگی جس سے تدریس کے جدید طریقوں کو فائدہ پہنچے گا۔
سعودی پریس ایجنسی نے بتایا کہ یہ کوشش، سعودی عرب کے وژن 2030 کے مطابق ہے جس کا مقصد ایک ایسے معاشرے کی تعمیر ہے جس میں عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت ہو۔
یہ انیشیٹیو، مصنوعی ذہانت کے نئے نصاب کو عمومی تعلیم سے مربوط کرنے میں ہر سطح  پر مدد دے گا۔
نیشنل سینٹر فار کیوریکلم‘ اور دوسری متعلقہ وزارتوں کے باہمی تعاون سے تیار کیے گئے اس نصاب کا ایک خاص پہلو یہ ہے کہ اس میں عمر کے مختلف گروپوں کی ضرورتوں کے مطابق انٹرایکٹیو یونٹ ہیں۔
یہ انیشیٹیو جس کا سہرا سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی، وزارتِ تعلیم اور وزارت انسانی وسائل و سماجی ترقی کی مشترکہ کوششوں کو جاتا ہے۔
دس لاکھ سعودی شہریوں کو مصنوعی ذہانت میں بااختیار بنائے گا۔ اس اقدام، نئے نصاب کی بھی تکمیل کرنے گا اور ایک ایسی نسل کو پروان چڑھانے میں مدد دے گا جو مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے اچھی طرح لیس ہوگی۔

 

شیئر: