Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فکری ملکیت کے تحفظ کے تحت 36 لاکھ سے زیادہ مصنوعات ضبط

’سعودی عرب کے 51 شہروں اور صوبوں میں دو ہزار سے زائد تفتیشی کارروائیاں انجام دی ہیں‘ (فوٹو: سبق)
سعودی اتھارٹی برائے فکری ملکیت نے 2024 کے لئے فکری ملکیت کے حقوق کے نفاذ سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سالانہ رپورٹ سرکاری اداروں کے درمیان نظام کے نفاذ کے لیے کی جانے والی مشترکہ کوششوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
 رپورٹ میں 2024 میں حاصل ہونے والے نتائج کا جائزہ پیش کیا گیا ہے جو اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ خلاف ورزیوں کو قابو پانے اور انہیں کم کرنے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے خواہ وہ تجارتی اداروں میں ہوں، سرحدی گزرگاہوں پر یا ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے ہوں۔
اتھارٹی نے سعودی عرب کے 51 شہروں اور صوبوں میں دو ہزار سے زائد تفتیشی کارروائیاں انجام دی ہیں جن کے نتیجے میں 36 لاکھ سے زیادہ مصنوعات ضبط ہوئیں جو تجارتی برانڈز کے نظام کی خلاف ورزی کر رہی تھیں۔
ان میں سب سے زیادہ (52 فیصد) کپڑوں اور جوتوں کے شعبے میں تھیں۔
 اسی طرح اتھارٹی نے زکاۃ، ٹیکس اور کسٹمز اتھارٹی کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے 330 مشکوک کسٹم شپمنٹس کو چیک کیا جس کے نتیجے میں 67 لاکھ سے زیادہ خلاف ورزی کرنے والی مصنوعات کو مقامی مارکیٹ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔

ڈیجیٹل میدان میں 2024 کے دوران خلاف ورزی کرنے والی ویب سائٹس کو بلاک کرنے کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا۔
 مجموعی طور پر 7908 ویب سائٹس بند کی گئیں جو حقوقِ مصنف کے تحفظ کے نظام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائیو اسٹریمنگ فراہم کر رہی تھیں۔
 یہ تعداد 2023 کے مقابلے میں 128 فیصد زیادہ ہے۔
اس کے علاوہ، اتھارٹی کو 3200 سے زائد شکایات موصول ہوئیں اور ان کا جائزہ لیا گیا جو حقوقِ مصنف اور تجارتی برانڈز کی خلاف ورزی سے متعلق تھیں۔
بین الاقوامی سطح پر بھی سعودی عرب نے فکری ملکیت کے حقوق کے نفاذ سے متعلق کئی اشاریوں اور بین الاقوامی رپورٹس میں نمایاں پیش رفت حاصل کی ہے۔
 ان میں امریکی چیمبر آف کامرس کی ’انٹلیکچوئل پراپرٹی انڈیکس رپورٹ‘ شامل ہے۔
 اسی طرح سعودی عرب نے عالمی مسابقتی رپورٹ میں بھی نفاذ کے اشاریے پر نمایاں درجہ حاصل کیا جو ’انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار مینیجمنٹ ڈویلپمنٹ‘ نے جاری کی۔

شیئر: