جی سی سی کا ہنگامی اجلاس، دوحہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
دوحہ پر اسرائیلی حملے کو قطر کی خود مختاری پرکھلا حملہ قرار دیا گیا(فوٹو ایس پی اے)
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں خلیج تعاون کونسل کا اعلیٰ سطحی غیرمعمولی اجلاس امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں جی سی سی کے سیکریٹری جنرل جاسم البدیوی بھی شریک تھے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق اجلاس کے اعلامیہ میں دوحہ پر اسرائیلی حملے کو قطر کی خودمختاری پر کھلا حملہ قرار دیا گیا۔ حملہ ایک رہائشی عمارت پر کیا گیا جہاں حماس کے سیاسی وفد کے ارکان قیام پذیر تھے جو غزہ میں جنگ بندی کے لیے قطر کی ثالثی کی کوششوں کا حصہ تھا۔
مشترکہ اعلامیے میں اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
اسرائیلی حملے پر قطر کے ساتھ جی سی سی رکن ممالک نے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ خلیجی ممالک کا امن، استحکام اور سلامتی مشترکہ ہے اور سب اپنی تمام ترصلاحیتیں قطر کے استحکام کےلیے بروئے کار لائیں گے۔
جی سی سی کے مشترکہ دفاعی کونسل کا فوری اجلاس دوحہ میں طلب کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اس سے قبل اعلیٰ عسکری کمیٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد دفاعی اقدامات تجویز کرے گی۔
اعلامیے کے اہم نکات میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ سلامتی کونسل اور عالمی برادری اسرائیل کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے اور اس پر سخت پابندیاں عائد کرتے ہوئے اس واقعے کو عالمی قانون کی ساکھ پر حملہ تصور کیا جائے۔
غزہ پر اسرائیلی جارجیت کے حوالے سے واضح کیا گیا کہ دوحہ پر ہونے والا حملہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے قطر کی ثالثی کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے۔
مشترکہ بیان میں عرب اور اسلامی و دوست ممالک کا شکریہ ادا کیا گیا جنہوں نے فوری طور پر قطر سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی حمے کی بھرپور مذمت کی۔
بیان کے آخر میں عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ اسرائیلی جارحیت اور غزہ میں جاری نسل کشی ، جبری ہجرت ، بھوک کو ہتھیار کے طورپر استعمال کرنے کی پالیسی اور طبی و امدادی کارکنوں کو نشانہ بنانے جیسے سنگین جرائم کی بھرپور مذمت کرے۔
