Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینیڈا کا اسرائیل سے غزہ کے لیے زمینی راہداریاں کھولنے کا مطالبہ

کینیڈا نے پیر کے روز اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کے لیے زمینی راہداریاں کھولے۔
عرب نیوز کے مطابق اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے نیویارک میں خطاب کرتے ہوئے کینیڈا کی وزیرِ خارجہ انیتا آنند نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ فلسطینی علاقے میں عام شہریوں اور صحت کے مراکز کا تحفظ یقینی بنائے۔
کینیڈا نے گزشتہ ہفتے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا، جو اس کے طویل عرصے سے قائم مؤقف میں تبدیلی ہے کہ ریاستی حیثیت ایک باہمی مذاکراتی معاہدے کے ذریعے طے پانی چاہیے۔
یہ اعلان برطانیہ اور آسٹریلیا کے ساتھ مشترکہ طور پر کیا گیا، اور کینیڈا نے کہا کہ دو ریاستی حل اب اس اقدام کے بغیر ممکن نہیں رہا۔
وزیرِ اعظم مارک کارنی نے اُس وقت سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’کینیڈا فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرتا ہے اور ایک پُرامن مستقبل کی تعمیر میں شراکت داری کی پیشکش کرتا ہے۔‘
انیتا آنند نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کیا گیا یہ اعتراف کینیڈا کی دیرینہ پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جو فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت اور دو ریاستی حل سے وابستگی پر مبنی ہے، یعنی ایک ایسا مستقبل جہاں اسرائیلی اور فلسطینی امن اور سلامتی کے ساتھ ساتھ رہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو ریاستی حل کمزور ہو رہا ہے جو کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی غیر قانونی توسیع سے ظاہر ہوتا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کینیڈا نے غزہ میں انسانی امداد کے لیے 340 ملین ڈالر سے زائد کی امداد کا وعدہ کیا ہے، اور اس کی فوج فضائی امداد کی فراہمی میں بھی حصہ لے رہی ہے۔
انہوں نے اُن علاقائی شراکت داروں کی حمایت کا اظہار کیا جو جنگ بندی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں اور ان سیاسی عمل میں کردار ادا کر رہے ہیں جو اس کے بعد شروع ہونا ہے۔

شیئر: