Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تمام بوئنگ 787 طیارے گراؤنڈ کیے جائیں، انڈین پائلٹس کی تنظیم کا مطالبہ

چار اکتوبر کو اے آئی 117 میں برمنگھم میں لینڈنگ کے دوران خرابی سامنے آئی تھی (فائل فوٹو: آسٹرین ونگز میڈیا کریو)
انڈیا میں ایئرلائن پائلٹس کی تنظیم نے تمام بوئنگ 787 طیاروں کو گراؤنڈ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے رپورٹ کے مطابق انڈین پائلٹس فیڈریشن کا یہ مطالبہ دو ایئر انڈیا پروازوں اے آئی 154 اور اے آئی117 کے الیکٹرانک نظام کی خرابیوں کی رپورٹس کے بعد سامنے آیا ہے۔
ان میں سے پہلی پرواز نو اکتوبر کو ویانا سے دہلی جا رہی تھی جسے مختلف خرابیوں کے بعد دبئی کی جانب موڑ دیا گیا تھا۔
اس سے قبل چار اکتوبر کو اے آئی 117 میں برمنگھم میں لینڈنگ کے دوران خرابی سامنے آئی تھی اور اس میں ریم ایئر ٹربائین (RAT) کا استعمال ہوا تھا۔ ریم ایئر ٹربائین ایک چھوٹا بیک اَپ کا نظام ہے جو جہاز کے بنیادی نظام میں کسی خرابی کے وقت پاور سپلائی کرتا ہے۔
پائلٹس نے ان واقعات کو ایئر انڈیا کی ناقص سروس کی علامت قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ یہ مسائل نئے بھرتی کیے گئے انجینئرز کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں جو سرکاری ادارے ایئر انڈیا انجینئرنگ سروسز لمیٹڈ (اے آئی ای ایس ای ایل) کے انجینئرز کی جگہ لائے گئے ہیں۔
تاہم ایئر انڈیا نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔
ایئر انڈیا نے کہا ہے کہ پرواز اے آئی 117 میں کوئی الیکٹریکل خرابی نہیں ہوئی اور اے آئی 154میں RAT کا استعمال کسی نظام کی خرابی کی وجہ سے نہیں تھا اور نہ ہی پائلٹ کا اس میں کوئی کردار تھا۔
ایئر انڈیا کے ترجمان کے مطابق ویانا سے دہلی جانے والی پرواز میں تکنیکی مسئلے کی وجہ سے اس کا رخ بدلا گیا اور طیارہ محفوظ طریقے سے دبئی میں لینڈ ہوا۔ مسافروں کو تاخیر سے آگاہ کیا گیا، ریفریشمنٹ دی گئی اور پھر وہ اسی طیارے میں دہلی پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ ’ایئر انڈیا میں مسافروں اور عملے کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔‘
برمنگھم میں لینڈنگ کے دوران خرابی سے متعلق ایئرلائن نے کہا کہ یہ طیارہ محفوظ طریقے سے لینڈ ہوا حالانکہ RAT نے آخری لمحے میں کام کیا۔
ترجمان نے کہا کہ لینڈنگ کے دوران تمام الیکٹریکل اور ہائیڈرالک پیرامیٹرز نارمل تھے۔

جون میں احمد آباد سے ٹیک آف کرنے والے اے آئی171 کے حادثے میں 260  افراد ہلاک ہوئے تھے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ابتدائی تحقیقات کے مطابق RAT  کا استعمال بغیر کسی کمانڈ کے ہوا جو کہ بوئنگ کی رپورٹس کے مطابق دیگر ایئرلائنز میں بھی ہو چکا ہے۔
ایئرلائن نے کہا کہ انہوں نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن کو اطلاع دی ہے اور ابتدائی رپورٹ جمع کروا دی ہے۔ طیارے کو دوبارہ سروس کے لیے کلیئر کر دیا گیا ہے۔
یہ جواب انڈین پائلٹس فیڈریشن کے خط کے بعد آیا جس میں12 جون کو احمد آباد سے ٹیک آف کرنے والے اے آئی171  کے حادثے کا حوالہ دیا گیا جس میں260  افراد ہلاک ہوئے تھے۔
پائلٹس نے خط میں کہا تھا کہ ’ملک میں بی 787 طیاروں میں خرابیوں کی وجوہات کی تحقیقات نہ کرنے سے فضائی سفر کی حفاظت خطرے میں پڑ گئی ہے۔‘

شیئر: