کم چکنائی والے بسکٹ، بغیر چکنائی کی دہی، اور سکمڈ دودھ، کیا یہ نام آپ کو جانے پہچانے لگتے ہیں؟ اگر آپ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو ممکن ہے آپ نے بھی کبھی ان ’فیٹ فری‘ اشیا کا سہارا لیا ہو۔ برسوں تک یہ مانا جاتا رہا کہ چکنائی کم کرنا ہی وزن کم کرنے کا سنہری نسخہ ہے۔ مگر نئی تحقیق یہ ظاہر کرتی ہے کہ چکنائی کو مکمل طور پر ختم کرنا فائدے سے زیادہ نقصان دے سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
بچوں کی نظر کو کمزور ہونے سے کیسے بچایا جا سکتا ہے؟Node ID: 895435
-
وہ سات طریقے جو طلبہ کی یادداشت کو بہتر بنا سکتے ہیںNode ID: 895517
این ڈی ٹی وی کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ چکنائی، خصوصاً صحت مند چکنائی، جسم کے لیے نہایت ضروری ہے، چاہے وہ وٹامن جذب کرنے کا عمل ہو یا ہارمونز کی پیداوار کا نظام۔ چکنائی کی مکمل کمی نہ صرف غذائی قلت بلکہ مزاج کی خرابی اور وزن بڑھنے کا بھی سبب بن سکتی ہے۔
کم چکنائی کے رجحان کی شروعات کہاں سے ہوئی؟
سنہ 1980 کی دہائی میں جب سچورٹیڈ فیٹس (مضر چکنائی) کو دل کی بیماریوں سے جوڑا گیا، تو دنیا بھر میں ’لو فیٹ‘ یعنی کم چکنائی والی مصنوعات کا سیلاب آ گیا۔ مگر ان میں سے اکثر اشیا ذائقے کی کمی پوری کرنے کے لیے چینی اور دیگر کیمیکل سے بھرپور ہوتی تھیں۔
یونیورسٹی آف شکاگو میڈیسن کے مطابق صرف کم چکنائی والی چیزیں استعمال کرنا لازمی طور پر صحت بہتر نہیں کرتا۔ بلکہ مکمل پرہیز کے بجائے اعتدال کی راہ اختیار کرنا بہتر نتائج دیتا ہے۔ مکمل چکنائی والی اشیا اگر مناسب مقدار میں استعمال کی جائیں تو وہ نہ صرف پیٹ بھرنے کا احساس دلاتی ہیں بلکہ غذائی اجزا کے جذب میں بھی مددگار ہوتی ہیں۔
کم چکنائی والی خوراک کا اصل مطلب کیا ہے؟
ایسی خوراک جس میں روزانہ کی کیلوریز کا 30 فیصد یا اس سے کم حصہ چکنائی پر مشتمل ہو، کم چکنائی والی خوراک کہلاتی ہے۔ اس کا تصور یہ ہے کہ چونکہ چکنائی زیادہ کیلوریز رکھتی ہے، اس لیے اسے کم کرنے سے وزن گھٹے گا۔ عموماً یہ خوراک دالوں، اناج، پھلوں، سبزیوں اور کم چکنائی والی ڈیری پر مشتمل ہوتی ہے۔

لیکن تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کئی پراسیس شدہ کم چکنائی والی اشیا میں چینی، نمک اور ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو خون میں شکر کی سطح کو بڑھا سکتے ہیں، اور کبھی کبھار بھوک بڑھانے کا سبب بھی بنتے ہیں۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ کم چکنائی والی خوراک ہمیشہ طویل مدتی وزن کم کرنے میں مددگار نہیں ہوتی، بلکہ بعض صورتوں میں یہ صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتی ہے۔
وزن کم کرنے کے دوران بھی چکنائی کی ضرورت کیوں ہے؟
چکنائی صرف توانائی کا ذریعہ نہیں بلکہ جسم کے کئی اہم کاموں میں کردار ادا کرتی ہے۔
وٹامن جذب کرنا: وٹامن اے، ڈی، ای اور کے چکنائی میں حل ہونے والے وٹامنز ہیں، اور ان کے مؤثر جذب کے لیے چکنائی ضروری ہے۔
دماغی صحت: انسانی دماغ تقریباً 60 فیصد چکنائی پر مشتمل ہے۔ اومیگا-3 فیٹی ایسڈز جیسے فلیکس سیڈ اور مچھلی کی چربی میں پائے جاتے ہیں، جو یادداشت اور دماغی افعال کے لیے اہم ہیں۔

ہارمونز کی پیداوار: چکنائی ایسٹروجن اور ٹیسٹوسٹیرون جیسے ہارمونز بنانے میں مدد دیتی ہے۔
بھوک کو قابو میں رکھنا: صحت مند چکنائی ہاضمے کو سست کرتی ہے، جس سے دیر تک پیٹ بھرا محسوس ہوتا ہے۔
جلد اور بالوں کی حفاظت: چکنائی انسانی سیلز کی جھلی کو مضبوط رکھتی ہے، جس سے جلد نرم اور بال چمکدار رہتے ہیں۔
چکنائی کی مکمل کمی کیسے نقصان دہ ہو سکتی ہے؟
کم چکنائی کی خوراک بظاہر وزن کم کرنے کا آسان حل لگتی ہے، لیکن اس کے کئی منفی اثرات ہو سکتے ہیں۔
غذائی قلت: چکنائی کی شدید کمی جسم کو وٹامنز سے محروم کر سکتی ہے، جس سے بینائی، ہڈیوں کی صحت، مدافعتی نظام، اور خون جمنے کے عمل پر اثر پڑتا ہے۔
زیادہ بھوک: کم چکنائی والے کھانے اکثر غیرتسلی بخش ہوتے ہیں، جس سے انسان زیادہ کاربوہائیڈریٹس یا فاسٹ فوڈ کھا بیٹھتا ہے۔

میٹابولزم پر اثر: زیادہ تر لو فیٹ پراڈکٹس میں ذائقہ برقرار رکھنے کے لیے شکر یا نشاستہ شامل کیا جاتا ہے، جو وقت کے ساتھ انسولین کے نظام کو متاثر کر سکتا ہے۔