Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روزانہ صرف 15 منٹ کی تیز چہل قدمی عمر میں اضافہ کر سکتی ہے، تحقیق

تحقیق کے مطابق 15 منٹ تیز چہل قدمی کرنے والوں میں قبل از وقت موت کا خطرہ تقریباً 20 فیصد کم ہو گیا (فوٹو: پیکسلز)
اگر آپ مصروف طرز زندگی کی وجہ سے جم نہیں جا سکتے تو پریشان نہ ہوں۔ نئی تحقیق کے مطابق روزانہ صرف 15 منٹ کی تیز چہل قدمی آپ کو صحت مند رکھنے کے لیے کافی ہو سکتی ہے۔
تحقیق کے مصنف ڈاکٹر وی ژینگ کے مطابق عمومی طور پر ہفتے میں 150 منٹ کی درمیانی شدت کی جسمانی سرگرمی تجویز کی جاتی ہے تاکہ صحت کے خاطر خواہ فوائد حاصل کیے جا سکیں۔
تاہم، اگر وقت نکالنا مشکل ہو تو روزانہ کم از کم 15 منٹ کی تیز چہل قدمی سے بھی خاطر خواہ فائدہ ہو سکتا ہے
یہ تحقیق 2002 سے 2009 کے درمیان کی گئی جس میں زیادہ تر کم آمدنی والے اور سیاہ فام افراد کو شامل کیا گیا۔ تقریباً 85 ہزار شرکا سے ان کی ورزش کی عادات، چہل قدمی کی رفتار اور صحت سے متعلق معلومات پر مبنی سوالنامہ مکمل کروایا گیا۔
16 سال بعد 2023 میں دوبارہ ان سے سوالنامہ مکمل کروایا گیا اور ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
ڈاکٹر ژینگ، جو وینڈر بلٹ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں ایپیڈیمیالوجی سینٹر کے ڈائریکٹر ہیں، کہتے ہیں کہ اگرچہ یہ معلوم ہے کہ تیز چہل قدمی سست چہل قدمی سے بہتر ہے لیکن اس پر کم تحقیق ہوئی ہے کہ روزانہ کتنے منٹ کی تیز چہل قدمی فائدہ مند ہے۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو افراد روزانہ کم از کم 15 منٹ تیز چہل قدمی کرتے تھے ان میں قبل از وقت موت کا خطرہ تقریباً 20 فیصد کم ہو گیا، جبکہ وہ افراد جو روزانہ تین گھنٹے سے زائد سست چہل قدمی کرتے تھے ان میں یہ کمی صرف 4 فیصد تھی۔
قلبی صحت کے ماہر ڈاکٹر اینڈریو فری مین کے مطابق ’ہم جانتے ہیں کہ چہل قدمی کی رفتار نتائج سے جڑی ہوتی ہے۔ جتنی تیز چہل قدمی، اتنے بہتر نتائج۔‘
چہل قدمی کے صحت پر اثرات

اگر آپ چہل قدمی کے دوران بات تو کر سکیں لیکن گانا نہ گا سکیں تو آپ تیز چہل قدمی کر رہے ہیں (فوٹو: پیکسلز)

چہل قدمی وزن اور شوگر کو کنٹرول کرنے، کینسر کے خطرے کو کم کرنے، جوڑوں کے درد میں کمی اور قوتِ مدافعت کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ نیند کو بہتر بناتی ہے، دماغی ساخت کو مضبوط کرتی ہے اور الزائمر جیسے امراض کے خطرے کو کم کرتی ہے۔
تیز چہل قدمی دل کی بیماری، بے ترتیبی دھڑکن (اریٹھمیا) اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے امکانات کو بھی کم کرتی ہے۔
برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق اگر آپ چہل قدمی کے دوران بات تو کر سکیں لیکن گانا نہ گا سکیں تو آپ تیز چہل قدمی کر رہے ہیں۔

 

شیئر: