عالمی نمائشوں کی نگرانی کرنے والی بین الاقوامی تنظیم (دا بیورو انٹرنیشنل ڈے ایکپوزیشنز) نے پیر کو اوساکا – کینسائی ایکسپو کے آخری دن سعودی عرب کے پویلین کو بہترین طرزِ تعمیر اور لینڈ سکیپ کی وجہ سے ’اے کیٹیگری‘ میں سونے کا تمغہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
سپین کو چاندی جبکہ متحدہ عرب امارات کو کانسی کا تمغہ ملا ہے۔ ٹائپ اے میں نچلے درجے کے پویلینز کی کیٹیگری میں بحرین کو انعام دیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
اوساکا ایکسپو 2025 میں سعودی دستکاری کی بھر پور جھلکNode ID: 893787
ایکسپو کے منتظمین کا کہنا ہے 13 اپریل کو اس پویلین کے افتتاح کے بعد سے چھ مہینے مکمل ہونے پر کل 29,017,924 افراد ایکسپو کو دیکھنے کے لیے آئے۔
ان میں 3,438,938 ’اے ڈی‘ اجازت نامے رکھنے والے افراد اور سائٹ پر موجود خدمات فراہم کرنے والے بھی شامل ہیں۔ نمائش میں فروخت کیے گئے ٹکٹوں کی کُل تعداد 22,069,546 تھی۔
توکورا ماساکازُو نے جو ’جاپان ایسوسی ایشن فار دا ورلڈ ایکپوزیشنز 2025‘ کے چیئرمین ہیں، ایکسپو کے آخری دن اتحاد کا پیغام دیا اور کہا کہ ’ایکسپو نے ایک منقسم دنیا میں اس بات کی از سرِ نو تصدیق کی ہے کہ یہاں 160 ممالک جمع ہوئے ہیں اور یہ کہ دنیا اگرچہ متنوع ہے لیکن اب بھی متحد ہے۔‘

ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ایکسپو نے تین بنیادی مقاصد حاصل کر لیے ہیں: کوئی بڑا حادثہ نہیں ہوا، مالی دیوالیہ پن سامنے نہیں آیا اور بے شمار افراد اس ایکسپو کو دیکھنے کے لیے آئے۔
انھوں نے ایکسپو کی کامیابی کو مستقل بہتری کی کوششوں اور ’مکمل طور پر جاذبِ نظر اور دل موہ لینے والے مواد‘ سے منسوب کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اس کامیابی میں بڑا کردار یہاں آ کر نمائش دیکھنے والوں، سٹاف اور میڈیا کا بھی تھا۔