سعودی عرب کی الافلاج کمشنری میں سعودی شہری نے ایک غیرملکی ملازم کے لیے شاندار الوداعی تقریب کا اہتمام کیا۔
48 سال خدمات کے بعد رفاقت کے اختتام پر انڈین کارکن عبدالجبار کو تحائف و اعزازت کے ساتھ رخصت کیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
اطالوی شیف نے ریاض کو اپنا دوسرا گھر بنالیاNode ID: 563011
-
سعودی شہری کی انڈین ثقافت سے محبت نے دل جیت لیےNode ID: 892694
الاخباریہ اور سبق کے مطابق الافلاج کمشنری میں سپیئرپارٹس شوروم کے مالک سعودی شہری حمد ابودجین کا کہنا تھا کہ ’عبدالجبار محض کارکن ہی نہیں بلکہ زندگی کا ساتھی و مخلص دوست تھا اورخاندان کے فرد کی طرح تھا۔‘
’ہم نے اچھے و برے 48 برس ایک ساتھ گزارے اور آج ایک مخلص کارکن ہم سے جدا ہو رہا ہے۔‘
اس موقع پر عبدالجبار کا کہنا تھا کہ ’مجھے یاد نہیں کہ ابودجین کے ساتھ گزرے 48 برسوں میں کوئی ایک دن ہم میں تلخ کلامی یا اختلاف ہوا ہو، انہوں نے ہمیشہ مجھے اپنے بچوں کا درجہ دیا۔‘
’جو لوگ مملکت میں رہتے ہیں وہ سعودی عوام کے اخلاق و مہمان نوازی سے بخوبی واقف ہیں، ان کے حسن سلوک کی وجہ سے پردیسی یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ دیار غیرمیں ہیں۔‘
سعودی شہری ابودجین اور عبدالجبار کی کہانی محض آجر و اجیر کے تعلق سے نہیں بلکہ باہمی احترام او وفاداری سے جڑ ایک قصہ ہے جس نے دلوں کو باہمی جوڑا اور یہ تعلق نصف صدی کے قریب پر محیط تھا۔