Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان کا پہلا ایپل ریٹیل سٹور‘، ایک اچھا اقدام مگر اصل کہانی کیا ہے؟

گزشتہ ہفتے یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ ایئرلنک کمیونیکیشن رواں سال لاہور کے ڈولمن مال میں پہلا ’ایپل رٹیل سوٹر‘ کھولنے جا رہی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
گزشتہ ہفتے مختلف میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان کے شہر لاہور میں پاکستان کا پہلا ’ایپل ریٹیل سٹور‘ کھولا جا رہا ہے۔
یہ اعلان دراصل لاہور کی سمارٹ ڈیوائسز بنانے والی کمپنی ایئرلنک کمیونیکیشن نے اپنے ایک کارپوریٹ بریفنگ میں کیا، جس میں ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے حکام شریک تھے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ ’ایئرلنک کمیونیکیشن 2025 کے اختتام تک لاہور کے ڈولمن مال میں پاکستان کا پہلا ایپل ریٹیل سٹور اور ایک شاؤمی سٹور کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے۔‘
یہ خبر کئی بڑے اخبارات اور ویب سائٹس میں بھی شائع ہوئی۔ تاہم، خبر کے اندر ایک اہم نکتہ جس پر سوشل میڈیا پر کافی بحث ہوئی وہ یہ ہے کہ آیا یہ واقعی ایپل کا اپنا سٹور ہے یا صرف ایک اتھورائزڈ ری سیلر آؤٹ لیٹ۔
پاکستان میں ایپل سٹور کی حقیقت کیا ہے؟  
ایپل ایک امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ہے جس کا ہیڈکوارٹر کیوپرٹینو، کیلیفورنیا میں واقع ہے۔ کمپنی اپنی مصنوعات جیسے آئی فون، آئی پیڈ، میک بُک، ایپل واچ اور ایپل ٹی وی کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے۔
  
تاہم، کسی بھی ملک میں ایپل کا آفیشل سٹور  کھولنے کا عمل مخصوص مرحلوں سے گزرتا ہے، اور اس کی تصدیق ہمیشہ ایپل کے آفیشل نیوز روم یا ویب سائٹ (apple.com/retail) پر کی جاتی ہے۔

ایپل کی ویب سائٹ کے مطابق پاکستان میں کوئی سٹور موجود نہیں جبکہ قریبی سٹورز انڈیا میں دکھائی دیے(فوٹو: ایپل)

اب تک ایپل نے پاکستان میں کسی بھی کارپوریٹ سٹور کے قیام کا اعلان اپنی کسی آفیشل ویب سائٹ، پریس ریلیز یا نیوز روم کے ذریعے نہیں کیا ہے۔ اس لیے اس وقت جو اعلان کیا گیا ہے، وہ دراصل ایک مقامی پارٹنرشپ کے تحت کھولا جانے والا اتھورائزڈ ریٹیل سٹور معلوم ہوتا ہے۔
اس حوالے سے اردو نیوز نے ٹاپ لائن سکیورٹیز سے بھی رابطہ کیا جن کے نمائندے نے بتایا کہ ’بظاہر ایپل کی جانب سے پاکستان میں سٹور کھولنے کا کوئی اعلان تو نہیں کیا گیا جبکہ ایئرلنک کے اعلان سے یہی لگتا ہے کہ لاہور میں کھلنے والا سٹور ایپل آپریٹڈ نہیں بلکہ ایپل آتھرائزڈ سروس پروائڈر ہوگا۔‘
ایئرلنک، جی نیکسٹ اور ایپل کا تعلق
ستمبر 2024 میں جی نیکسٹ ٹیکنالوجیز، جو پاکستان میں ایپل کی آفیشل ڈسٹری بیوٹر کمپنی ہے، نے ایئرلنک کو اپنا ’پریمیئم پارٹنر‘ مقرر کیا تھا۔  
اس شراکت داری کا مقصد پاکستان میں ایپل مصنوعات کو زیادہ منظم طریقے سے صارفین تک پہنچانا ہے۔  
ایئرلنک نے اس موقع پر کہا تھا کہ یہ شراکت داری پاکستان میں ایپل مصنوعات، جیسے آئی فون، آئی پیڈ، میک بُک، ایپل واچ اور دیگر، تک صارفین کی آسان رسائی یقینی بنائے گی۔  
ممکنہ طور پر یہی وہ تعلق ہے جس کی بنیاد پر ایئرلنک اب ایک نیا ’اتھورائزڈ ریٹیل آؤٹ لیٹ‘ کھولنے جا رہی ہے، جو بظاہر ’ایپل ریٹیل سٹور‘ کے نام سے موسوم ہوگا۔ لیکن یہ ایپل کا اپنا کارپوریٹ سٹور ہوگا یا نہیں اس کا اعلان ایپل ہی کرے گا۔
ایپل کا اپنا سٹور اور اتھورائزڈ سٹور میں فرق  
ایپل کے آفیشل سٹورز وہ ہوتے ہیں جو براہِ راست ایپل کی ملکیت میں ہوتے ہیں۔ ان میں ایپل کے ملازمین کام کرتے ہیں، جینیئس بار اور ٹُوڈے ایٹ ایپل جیسی سہولیات موجود ہوتی ہیں۔
یہ سٹورز ہمیشہ ایپل کی ویب سائٹ پر درج ہوتے ہیں اور ان کا باضابطہ افتتاح ایپل نیوز روم پر اعلان کے ساتھ ہوتا ہے۔  مثلاً انڈیا میں  ایپل بی کے سی ممبئی اور  ایپل سکیت دہلی کا افتتاح 2023 میں ایپل نے خود کیا تھا۔
دوسری جانب اتھورائزڈ سٹورز یا پریمیئم ری سیلر سٹورز مقامی پارٹنرز چلاتے ہیں، جو ایپل سے لائسنس یافتہ ہوتے ہیں۔ وہ ایپل مصنوعات فروخت کرتے ہیں، سروس سینٹرز کے ساتھ مرمت کی سہولت بھی دیتے ہیں لیکن یہ ایپل کی ملکیت نہیں ہوتے۔  

ایپل کے آفیشل سٹورز کمپنی کی ملکیت ہوتے ہیں اور اس میں کمپنی کے اپنے ملازم ہی کام کرتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان میں پہلے سے موجود فیوچر ٹیک (FutureTech) اسی زمرے میں آتا ہے جو کہ ایپل کا اتھورائزڈ ری سیلر اور اتھورائزڈ سروس پرووائیڈر (AASP)  ہے۔  
اب تک کی تفصیل کے مطابق ایئرلنک کا آنے والا سٹور بھی اسی نوعیت کا ہو سکتا ہے جس کے تحت ایپل برانڈڈ سٹور مقامی کمپنی چلائے گی لیکن براہِ راست ایپل نہیں۔
انڈیا میں بھی ایپل نے کئی برس تک صرف اتھورائزڈ ری سیلرز کے ذریعے مصنوعات فروخت کیں۔ 2023 میں پہلی بار انڈیا میں ایپل نے خود اپنے سٹورز کھولے۔ 
پاکستان میں فی الحال صرف اتھورائزڈ پارٹنرز (جی نیکسٹ، ایئرلنک، مرسینٹایل، فیوچر ٹیک) کے ذریعے ایپل مصنوعات دستیاب ہیں۔
اس حوالے سے اردو نیوز نے ایئرلنک سے رابطے کی کوشش کی مگر کمپنی کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا، جس کے بعد پاکستان میں ایپل کے باضابطہ ڈسٹری بیوٹر جی نیکسٹ سے رابطہ کیا گیا۔ 
جی نیکسٹ کے نمائندہ نے اردو نیوز کو بتایا ’جی نیکسٹ پاکستان میں ایپل اتھرائزڈ ڈیلر ہے اور ایئرلنک کے سٹور میں وہی ایپل مصنوعات کی ترسیل کرے گی۔‘
دوسری جانب پاکستان میں ایپل مصنوعات کے حوالے سے جانکاری فراہم کرنے والے اور مقبول سوشل میڈیا گروپس اور پیجز چلانے والے عباس محمد نے اپنے فیس بک گروپ میں ایک پوسٹ کی جس میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ایپل سٹور کس طرز پر ہوگا۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں آئی سٹائل نامی متحدہ عرب امارات کے سٹورز کی مثال دی اور بتایا  ’یہ سٹور پریمیم ایپل ری سیلر ہے جو صرف ایپل مصنوعات فروخت کرتا ہے۔ تاہم ایئرلنک بھی پاکستان میں اس ہی طرز پر سٹور چلائے گا‘۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اگر پاکستان میں ایپل اپنا سٹور کھولنا چاہتا تھا تو یہ دنیا بھر میں خبر پھیلتی، اور ایپل دو سے تین ہفتوں میں ایسے سٹور کا اعلان نہیں کرتا بلکہ اس عمل میں نو ماہ سے ایک سال تک لگ سکتا ہے۔
ایپل کسی ملک میں اپنا سٹور کب اور کیسے کھولتا ہے؟  
ایپل عام طور پر تین مراحل میں نیا ملک شامل کرتا ہے۔ پہلا یہ کہ  ڈسٹری بیوٹر اور پارٹنر نیٹ ورک قائم کرنا جیسا کہ جی نیکسٹ۔ 
دوسرے مرحلے میں آن لائن ایپل سٹور یا ایپل سٹور ایپ کا اجراء کرنا اور تیسرا وہ مرحلہ جس میں کارپوریٹ سٹور کا باضابطہ افتتاح کیا جاتا ہے۔
جب تک ایپل خود اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کرتا، کسی بھی پارٹنر کا سٹور ’اتھورائزڈ سٹور‘ ہی کہلائے گا، نہ کہ ایپل سٹور۔
یہ اعلان یقیناً پاکستان میں ایپل مصنوعات کے فروغ کی جانب ایک بڑا قدم ہے اور اگر مستقبل میں ایپل خود بھی یہاں سٹور کھولنا چاہے تو یہ ریٹیل سٹور اس سلسلے کی کڑی ضرور بن سکتا ہے۔
یہ ایئرلنک اور جی نیکسٹ کی شراکت داری کے تحت ایک مجاز ریٹیل آؤٹ لیٹ ہوگا، جو ڈولمن مال لاہور میں 2025 کے آخر تک متوقع ہے۔  
پاکستان میں ایپل کی اصل آمد بطور برانڈ، اپنے سٹورز اور عملے کے ساتھ تب ہوگی جب یہ اعلان ایپل کے آفیشل پلیٹ فارم سے سامنے آئے گا۔

شیئر: