ڈیجیٹلائیزیشن سے 76 سرکاری اداروں میں توانائی کے خرچ میں کمی
’سمارٹ ٹیکنالوجیز کے استعمال سے توانائی کے استعمال میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی ہے‘ ( فوٹو: سبق)
ڈیجیٹل گورنمنٹ اتھارٹی کے گورنر انجینئر احمد بن محمد الصویان کہا ہے کہ ڈیجیٹل ایپلی کیشنز کے کامیاب ماڈلز نے سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور اخراجات کے علاوہ وقت میں نمایاں بچت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے ریاض میں منعقدہ چوتھے ڈیجیٹل گورنمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے باعث شناختی کارڈ کے اجرا اور تجدید کے لئے 18 لاکھ سے زائد معاملات کی انجام دہی کے لیے پیشگی وقت لینے کی ضرورت ختم ہو گئی ہے‘۔
’اس کی وجہ یہ ہے کہ جدید ڈیجیٹل سہولت نے سرکاری کارروائیوں کو آسان بنا دیا ہے اور خدمات کی فراہمی کا وقت نمایاں طور پر کم کر دیا ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’ڈیجیٹل تبدیلی نے ملازمت کے امیدواروں کی وصولی اور جانچ کے عمل کو بھی تیز کر دیا ہے‘۔
’جہاں پہلے یہ عمل کئی ہفتوں پر محیط ہوتا تھا، اب صرف تین دن میں مکمل ہو جاتا ہے‘۔
’یہ پیشرفت ڈیجیٹل نظاموں کے درمیان ہم آہنگی اور لیبر مارکیٹ کی ضروریات کے تقاضوں کی عکاسی کرتی ہے‘۔
توانائی کے شعبے میں گورنر نے بتایا ہے کہ ’سمارٹ ٹیکنالوجیز کے استعمال سے 76 ہزار سے زائد سرکاری اداروں میں توانائی کے استعمال میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی ہے‘۔
’یہ وسائل کے انتظام میں ڈیجیٹل تبدیلی کے ماحولیاتی اور اقتصادی اثرات کو ظاہر کرتا ہے‘۔