واشنگٹن کے فوجی ہوائی اڈے پر ’مشکوک‘ پیکٹ کھولنے کے بعد متعدد افراد بیمار
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے باقاعدگی سے استعمال ہونے والے فوجی ہوائی اڈے پر مشتبہ پیکٹ کھولے جانے کے بعد متعدد افراد بیمار ہو گئے تھے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے امریکی میڈیا کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ جمعرات کو واشنگٹن کے قریب ایک فوجی اڈے پر مشتبہ پیکج کھولا گیا جس کے بعد متعدد افراد بیمار ہو گئے اور اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
جوائنٹ بیس اینڈریوز نے ایک بیان میں تصدیق کی کہ میری لینڈ سائٹ کے کچھ حصوں کو ’مشتبہ‘ پیکج کھولنے کے بعد خالی کر دیا گیا تھا۔ یہ اڈہ صدارتی پروازوں کے لیے باقاعدگی سے استعمال ہوتا ہے۔
نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ ’احتیاط کے طور پر عمارت اور منسلک عمارتوں کو خالی کرا لیا گیا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’جوائنٹ بیس اینڈریوز میں معاملے کو دیکھنے کے لیے جائے وقوعہ پر متعلقہ عملہ روانہ کیا گیا، اس بات کا تعین کیا گیا کہ فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں، اور انہوں نے جائے وقوعہ کو خصوصی تحقیقات کے عملے کے حوالے کر دیا ہے۔‘
نیوز سائٹ ایکسیئس کے مطابق ایک فوجی ترجمان نے بیان میں کہا کہ پیکج کھولے جانے کے بعد ’متعدد افراد بیمار محسوس کرنے لگے‘ اور اُن کو طبی امداد کے بعد واپس بھیجا گیا۔
جوائنٹ بیس اینڈریوز کے ترجمان نے واقعے کی تصدیق کے لیے اے ایف پی کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
سی این این نے دو ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پیکج میں ایک ’نامعلوم‘ سفید پاؤڈر اور ’سیاسی پروپیگنڈہ‘ تھا جس کا تفتیش کاروں کی طرف سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔
یہ اڈہ امریکی دارالحکومت سے تھوڑی دوری پر ہے اور اسے اکثر اعلیٰ سرکاری حکام کی پروازوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ حال ہی میں بدھ کے روز ایئر فورس ون کی پرواز پر فلوریڈا میں ایک کاروباری فورم سے واپس آتے ہوئے اس فوجی ہوائی اڈے پر اترے تھے۔
