Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ولی عہد کی زیر صدارت کابینہ اجلاس ، عالمی و علاقائی صورتحال پر غور

مختلف ممالک کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں کو دستخط کرنے کی منظوری دی(فوٹو، ایس پی اے)
ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی زیر صدارت کابینہ کے ہفتہ واری اجلاس میں ارکین نے علاقائی اور عالمی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب دنیا اور خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق آجلاس کے آغاز میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ارکین کابینہ کو ملائیشیا کے شاہ سلطان ابراہیم سے ملاقات اور دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے سے متعلق ہونے والی گفتگو کے نتائج سے مطلع کیا۔
وزیر مملکت برائے امورشوری اور نگران وزیر اطلاعات ڈاکٹر عصام بن سعید نے ’ایس پی اے‘ کو کابینہ اجلاس کے بارے میں بتایا کہ ارکین نے حج و عمرہ کے انتظامات میں سرکاری اداروں کی کوششوں کو سراہا ۔
ارکین نے جدہ میں ہونے والی حج و عمرہ کانفرنس و نمائش کے پانچویں ایڈیشن میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مملکت حرمین شریفین کی خدمت ، زائرین کی سہولت اور عازمین کے آرام و سکون کے لیے خدمات کو بہتر سے بہتر بنانے کے عزم پر قائم ہے۔
کابینہ اراکین نے عالمی ادارہِ صحت کی جانب سے مشرقی بحیرہ روم اور شمالی افریقہ کے خطے میں سعودی عرب کے 16 شہروں کو ’صحت مند شہر ‘ کے طورپر تسلیم کیے جانے کو سراہتے ہوئے اسے مملکت کے عزم کا مظہر قرار دیا۔
وزراء کونسل نے  ریاض میں ہونے والے ’بیبیان 2025 ‘ فورم میں 38 ارب ریال سے زائد مالیت کے معاہدوں اور منصوبوں کے آغاز کو مملکت میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے فروغ کی جانب اہم قدم قرار دیا ۔
کابنیہ نے عالمی بینک کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے معیار میں بہتتی کے لیے سعودی عرب کی اصلاحات اور قومی پروگراموں کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ حکومت انسانی صلاحیتوں کی ترقی اور پائیدار معاشی نمو کے لیے تعلیم کو بنیادی ستون کے طورپر دیکھتی ہے۔

ارکین نے حج و عمرہ کے انتظامات میں سرکاری اداروں کی کوششوں کو سراہا (فوٹو، ایس پی اے)

کونسل نے مملکت کی میزبانی میں ہونے والی کھیلوں کی چھٹی اسلامی یکجہتی تقریب کو اسلامی اخوت ، محبت اور امن کے مثبت مقابلے کے جذبے کو فروغ دینے کا اہم موقع قرار دیا جس میں 57 ممالک کے 3 ہزار کھلاڑی شریک ہیں ۔
اجلاس کے آخرمیں ایجنڈے میں شامل مختلف امور پر غور کیا گیا جن میں شوری کونسل اورمختلف سرکاری کونسلوں کی سفارشات بھی شامل تھیں ۔
کابینہ نے مختلف ممالک کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں کو دستخط کرنے کی بھی منظوری دی جن میں سعودی وزارت انصاف کو امریکی وزارت انصاف کے مابین عدالتی تعاون ، اولمپک کونسل آف ایشیا اور سعودی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری بھی شامل تھی۔

شیئر: