Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینیڈا  اور انڈیا کے درمیان تعلقات میں بہتری؛ تجارتی مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق

کینیڈا میں انڈیا کے باہر سکھوں کی سب سے بڑی آبادی رہتی ہے، جس میں ’خالصتان‘ کے لیے سرگرم کارکن بھی شامل ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
کینیڈا کے وزیراعظم وزیرِ اعظم مارک کارنی نے کہا ہے کہ کینیڈا اور انڈیا نے ایک نئے فری ٹریڈ معاہدے کے لیے مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے بعد تعلقات میں بہتری کی تازہ علامت ہے۔
مارک کارنی کے دفتر نے یہ اعلان اُس وقت کیا جب انہوں نے اتوار کے روز جنوبی افریقہ میں جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر انڈین وزیرِ اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔
انڈیا اور کینیڈا کے تعلقات اُس وقت خراب ہو گئے تھے جب کینیڈا نے الزام عائد کیا تھا کہ نئی دہلی 2023 میں ایک کینیڈین سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہے جسے اندیا نے مسترد کر دیا تھا۔
اس سفارتی تنازع نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کو شدید متاثر کیا۔
جسٹن ٹروڈو کی جگہ مارچ میں منصب سنبھالنے کے بعد سے، مارک کارنی نے کہا ہے کہ کینیڈا کو اپنی تجارتی شراکت داریوں کو بیرونِ ملک پھیلانے کی ضرورت ہے تاکہ امریکہ پر انحصار کم کیا جا سکے، جس نے کینیڈا کے اہم شعبوں پر سخت ٹیریف عائد کیے ہوئے ہیں۔
مارک کارنی نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے اور مودی نے تجارتی معاہدے پر مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کا مقصد 2030 تک دوطرفہ تجارت کو 70 ارب کینیڈین ڈالر تک پہنچانا ہے۔
کینیڈین رہنما نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے مودی کی دعوت قبول کر لی ہے اور اگلے سال کے آغاز میں انڈیا کا دورہ کریں گے۔
کینیڈا میں انڈیا کے باہر سکھوں کی سب سے بڑی آبادی رہتی ہے، جس میں ’خالصتان‘ کے لیے سرگرم کارکن بھی شامل ہیں۔
یہ ایک علیحدگی پسند تحریک ہے جو اس مذہبی اقلیت کے لیے آزاد ریاست کا مطالبہ کرتی ہے۔
اٹاوہ نے انڈیا پر الزام لگایا تھا کہ اس نے 2023 میں وینکوور میں 45 سالہ ہردیپ سنگھ نِجّار، جو نمایاں خالصتان حامی اور کینیڈین شہری تھے، کے قتل کی منصوبہ بندی کی، اور تحریک سے منسلک دیگر سکھ کارکنوں کو بھی نشانہ بنایا۔

شیئر: