Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئے کورونا وائرس او میکرون سے دو اسرائیلی ڈاکٹر متاثر

تمام ممالک سے غیر ملکیوں کے لیے 14 دن کے لیے سرحدیں بند کر دی ہیں۔ (فوٹو روئٹرز)
دو اسرائیلی ڈاکٹروں میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کی تشخیص ہوئی ہے ۔تل ابیب کے قریب شیبا میڈیکل سینٹر کے ترجمان نے گزشتہ روز منگل کو اس بات کی تصدیق کی ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق نئے کورونا وائرس سے متاثرہ  ڈاکٹروں میں سے ایک گزشتہ ہفتے لندن میں منعقد ایک کانفرنس سے واپس آئے تھے۔
شیبا ہسپتال نے بتایا کہ دونوں ڈاکٹروں نے فائزر/بائیونٹیک ویکسین کی تین خوراکیں لگوائی تھیں جب کہ اب تک ان میں وبائی مرض کورونا کی ہلکی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔
ہسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ  اندازے کے مطابق برطانیہ سے واپس آنے والے ڈاکٹر نے شاید اپنے ساتھی کو  اس وبا سے متاثر کیا ہے۔
علاوہ ازیں اسرائیل میں دو مزید افراد کی شناخت کی گئی ہے جو  اس نئی قسم کے وائرس  ای میکرون میں مبتلا  پائے گئے ہیں۔
محکمہ صحت کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان میں سے ایک ملاوی سے تعلق رکھنے والا سیاح ہے جس نے ایسٹرا زینیکا ویکسین لگوائی تھی۔

ملک کی تقریباً 57 فیصد آبادی کو مکمل طور پر ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

موجودہ  حالات کے پیش نظر اسرائیل نے سنیچر سے تمام ممالک سے غیر ملکیوں کے لیے اپنی سرحدیں 14 دن کے لیے بند کر دی ہیں تاکہ  نئے کورونا وائرس اومیکرون کا پھیلاو روکنے کی کوشش کی جا سکے۔
اس کے علاوہ  نئے وائرس سے متاثرہ چند  افراد کا پتہ لگانے کے لیے  فون ٹریکنگ ٹیکنالوجی کو دوبارہ متعارف کرایا گیا ہے۔
اس حوالے سے اسرائیل پر امید ہے کہ ان 14 دنوں کے اندر اسے بہتر طور پرمعلوم ہو جائے گا کہ وبائی مرض کووڈ کی ویکسین اومیکرون کے لیے کتنی موثر ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی 9.4 ملین آبادی میں سے تقریباً 57 فیصد افراد مکمل طور پر کورونا ویکسین لگوا چکے ہیں۔
 

شیئر: