Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کا پہلی مرتبہ روس کو ڈرون فراہم کرنے کا اعتراف

یوکرین جنگ سے کئی ماہ قبل روس کو محدود تعداد میں ڈرونز دیے تھے۔ فوٹو تہران نیوز
ایران کے وزیر خارجہ نے ہفتے کے روز پہلی بار اعتراف کیا  ہے کہ ان کے ملک نے روس کو ڈرونز فراہم کیے ہیں تاہم ڈرونز کی یہ منتقلی ماسکو کی یوکرین کے خلاف جنگ سے پہلے ہوئی تھی۔
امریکہ کی اے پی نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی ساختہ ڈرونز یوکرین کے دارالحکومت کیف پر روس کی جانب سے حملہ آور ہوتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللھیان کی جانب سے یہ اعتراف ایران کی ہتھیاروں کی ترسیل کے بارے میں کئی مہینوں کے الجھے ہوئے پیغامات کے بعد سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین میں شہری اہداف اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر ڈرون حملے ہوئے ہیں۔
تہران میں ایک میٹنگ کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ہم نے روس کے ساتھ یوکرین کی جنگ سے کئی ماہ قبل روس کو محدود تعداد میں ڈرونز دیے تھے۔
قبل ازیں ایرانی حکام نے روس کو یوکرین کے خلاف جنگ میں کسی قسم کے اسلحہ کی ترسیل کی  تردید کی تھی۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے رواں ہفتے کے آغاز میں ان الزامات کو مکمل طور پر بے بنیاد قرار دیا اور یوکرین جنگ میں ایران کے غیر جانبداری کے موقف کا اعادہ کیا۔

روس کی جانب سے ڈرونز حملہ آور ہوتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔ فوٹو اے پی

سلامتی کونسل میں امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کی جائے کہ روس نے یوکرین میں شہریوں پر حملے کے لیے ایرانی ڈرون استعمال کیے ہیں؟
دوسری جانب ایران کے پاسداران انقلاب  فورس نے دنیا کی بڑی طاقتوں کو ڈرون طیارے فراہم کرنے پر مبہم طور پر فخر کیا ہے اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ڈرونز کی افادیت کی تعریف کی ہے۔

یوکرین میں ان ڈرون کے استعمال سے ایران کو علم نہیں۔ فوٹو ٹوئٹر

ایرانی وزیر خارجہ امیرعبداللھیان نے ڈرونز کی فراہمی کے اعتراف کے ساتھ ساتھ یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین میں ان ڈرون کے استعمال سے ایران کو علم نہیں اور ایران اپنی جانب سے روس یوکرین تنازع ختم کرانے کے لیے پرعزم ہے۔
امیرحسین کا کہنا ہے کہ اگر یوکرین کے پاس کوئی دستاویزی ثبوت ہیں کہ روس نے یوکرین میں ایرانی ڈرون استعمال کیے ہیں تو وہ ثبوت ہمیں فراہم کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر دستاویز سے ثابت ہو جاتا ہے کہ روس نے یوکرین کے خلاف جنگ میں ایران کے فراہم کردہ ڈرونز استعمال کئے ہیں تو ہم اس معاملے سے لاتعلقی کا اظہار نہیں کریں گے۔
 

شیئر: