Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا گلوکارہ بیونسے آخر کار سال کے بہترین البم کا گریمی جیت پائیں گی؟

بیونسے اس بار گریمی میوزک ایوارڈ جیتنے کی ایک مضبوط امیدوار ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
گریمی ایوارڈز کے لیے امریکی شہر لاس اینجلس میں موسیقی کے بڑے نام اکھٹے ہو رہے ہیں اور ہر طرف ایک ہی سوال پوچھا جا رہا ہے کہ کیا گلوکارہ بیونسے آخر کار سال کے بہترین البم کا انعام جیت پائیں گی؟
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 41 سالہ امریکی گلوکارہ کے نو نامزدگیوں کے ساتھ گریمی گولڈ میں اپنے البم ’رینائسنس‘ پر جیت کے سب سے زیادہ چانسز ہیں۔
اُن کے البم کو کلب میوزک کے لیے بہت پذیرائی ملی ہے۔
اتوار کی رات منعقد ہونے والے بڑے گریمی ایوارڈز کی مضبوط امیدوار بیونسے بھی ہیں۔
لیکن یہی نو نامزدگیاں اُن کے مدمقابل برطانوی گلوکارہ بالیڈر ایڈیل کے لیے بھی ہیں، جن کے البم ’30‘ نے بھی دھوم مچا رکھی ہے۔
دو بڑی گلوکاراؤں کے اس موازنے کے دوران سنہ 2017 کی یاد آتی ہے جب ایڈیل نے بیونسے کے مشہور البم ’لیمونائڈ‘ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے بڑے ایوارڈز اپنے نام کر لیے تھے۔
اب چھ برس بعد بیونسے گریمی میں سب سے زیادہ ایوارڈز جیتنے والی خاتون بن سکتی ہیں۔ اگر وہ چار ایوارڈز جیت لیتی ہیں تو کلاسیکل گلوکار جارج سولتی کو پیچھے چھوڑ سکتی ہیں جنہوں نے اب تک سب سے زیادہ فتوحات اپنے نام کر رکھی ہیں۔ 
لیکن جب بات تین بڑے ایوارڈز کی آتی ہے یعنی بہترین البم، بہترین ریکارڈ، اور بہترین گانا، تو بیونسے پیچھے رہ جاتی ہیں۔
بیونسے نے سال کے بہترین البم کا ایوارڈ کبھی نہیں جیتا حالانکہ اُن کو سب سے زیادہ آٹھ بار اس کے لیے نامزد کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے سنہ 2008 میں سال کے بہترین گانے کا واحد ایوارڈ ’سنگل لیڈیز‘ کے لیے جیتا تھا۔

سنہ 2017 میں گلوکارہ ایڈیل نے بیونسے کو پیچھے چھوڑتے ہوئے بڑے ایوارڈز اپنے نام کر لیے تھے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

لیکن رواں سال انڈسٹری کے تجزیہ کار اور بل بورڈ یہ پیش گوئی کر رہے ہیں کہ بہترین البم کا گریمی ایوارڈ اس بار بیونسے لے جائیں گی۔
میوزک بینڈ چِک کے شریک بانی نیل روجرز نے بیونسے کے البم ’رینائسنس‘ کی تعریف کرتے ہوئے اے ایف پی کو بتایا کہ ’میں پُرامید ہوں، کیوں کیا وہ اس کی حقدار نہیں؟‘

شیئر: