غزہ: اسرائیلی فوج نے اب تک خوراک لینے والے 1000 سے زائد افراد ہلاک کیے
منگل 22 جولائی 2025 18:11
مجموعی طور پر 1,054 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے (فوٹو: روئٹرز)
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں گذشتہ دو ماہ کے دوران امدادی خوراک لینے کی کوشش کرنے والے 1,000 سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے۔
یہ ہلاکتیں ایسے وقت میں ہوئیں جب غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) نے 26 مئی سے اپنی امدادی سرگرمیاں شروع کیں، جس کا مقصد امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ انسانی امداد کو متاثرین تک پہنچانا تھا۔ تاہم جی ایچ ایف کی سرگرمیاں انتہائی بدنظمی، افراتفری اور روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کے واقعات کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر کے ترجمان ثمین الخیتان نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ’غزہ میں خوراک حاصل کرنے کی کوشش کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں اب تک 1,000 سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’21 جولائی 2025 تک، ہم نے مجموعی طور پر 1,054 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، جن میں سے 766 افراد جی ایچ ایف مراکز کے آس پاس جبکہ 288 افراد اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں کے قافلوں کے قریب مارے گئے۔‘
ثمین الخیتان کے مطابق یہ اعداد و شمار متعدد معتبر ذرائع جیسے طبی ٹیموں، انسانی حقوق اور امدادی تنظیموں کی فیلڈ رپورٹس پر مبنی ہیں۔
یہ صورتِ حال ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ نے غزہ کو مکمل انسانی بحران میں دھکیل دیا ہے۔ غزہ میں بسنے والے بیس لاکھ سے زائد افراد اس وقت شدید خوراک، ادویات اور بنیادی سہولیات سے محرومی کا شکار ہیں۔
جی ایچ ایف کے مطابق اب تک 14 لاکھ سے زائد خوراک کے پیکجز تقسیم کیے جا چکے ہیں، تاہم اقوام متحدہ اور بیشتر بین الاقوامی امدادی تنظیموں نے جی ایچ ایف کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
جی ایچ ایف کے عبوری ڈائریکٹر جان ایکری نے پیر کو کہا کہ ’ہم اپنے آپریشنز کو حقیقی وقت میں حالات کے مطابق ڈھال رہے ہیں تاکہ لوگوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔ ہم دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ غزہ کے عوام تک مزید خوراک پہنچائی جا سکے۔‘
اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا مؤقف ہے کہ جی ایچ ایف کا قیام دراصل اسرائیلی فوجی مفادات کے تحت عمل میں آیا ہے اور یہ تنظیم بین الاقوامی انسانی اصولوں کی خلاف ورزی کی مرتکب پائی گئی ہے۔