گردے کی پتھری کی علامات اور وہ غذائیں جو اس کا موجب بن سکتی ہیں
گردے کی پتھری کی علامات اور وہ غذائیں جو اس کا موجب بن سکتی ہیں
ہفتہ 20 ستمبر 2025 7:08
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
پتھری کے مریض اگر زیادہ پانی پئیں، نمک اور سرخ گوشت کم کریں تو انہیں آفاقہ ہو گا (فائل فوٹو: پکسابے)
گردوں کی پتھری دراصل معدنیات اور نمکیات کے چھوٹے چھوٹے ذرات ہوتے ہیں جو اس وقت بنتے ہیں جب پیشاب میں نمکیات اور معدنیات کی مقدار زیادہ ہو جائے اور وہ جمنے لگیں۔
یہ پتھری کبھی بہت چھوٹی اور کبھی بڑی بھی ہو سکتی ہے تاہم جب یہ پیشاب کی نالی سے گزرتی ہے تو شدید تکلیف کا باعث بنتی ہے۔
ماہرین کے مطابق پانی کی کمی اور کچھ بیماریوں کے ساتھ ساتھ غذا کا بھی اس میں اہم کردار ہوتا ہے۔
کچھ غذائیں ایسی ہیں جو پیشاب میں آکسیلیٹ، کیلشیم، یورک ایسڈ یا سوڈیم کی مقدار بڑھا دیتی ہیں اور یہی اجزا پتھری بننے کا سبب بنتے ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق طبی ماہرین نے ایسی چند غذاؤں کی نشاندہی کی ہے جنہیں گردوں کی پتھری کے مریضوں کو خاص طور پر کم استعمال کرنا چاہیے۔
پالک
پالک غذائیت سے بھرپور سبزی ہے لیکن اس میں آکسیلیٹ کی مقدار زیادہ ہونے کے باعث یہ کیلشیم کے ساتھ مل کر ’کیلشیم آکسیلیٹ پتھری‘ بنانے کا سبب بنتی ہے۔
چقندر
چقندر بھی پالک کی طرح آکسیلیٹ سے بھرپور ہوتے ہیں اسی لیے پتھری کے مریضوں کو اس کے استعمال میں احتیاط برتنی چاہیے۔
میوے اور بیج
بادام، کاجو اور مونگ پھلی صحت کے لیے مفید ضرور ہیں لیکن ان میں آکسیلیٹ کی زیادہ مقدار پتھری کے خطرے میں اضافہ کر دیتی ہے۔
چاکلیٹ
کوکو اور ڈارک چاکلیٹ میں بھی آکسیلیٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو حساس افراد کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
سرخ گوشت میں پیورین کی زیادہ مقدار جسم میں یورک ایسڈ بڑھاتا ہے (فوٹو: پکسابے)
چائے
کالی چائے آکسیلیٹ سے بھرپور ہوتی ہے اور زیادہ پینے سے گردوں میں پتھری بننے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
گوشت
سرخ گوشت میں پیورین کی زیادہ مقدار جسم میں یورک ایسڈ بڑھا کر ’یورک ایسڈ پتھری‘ بنانے کا سبب بنتی ہے۔
نمکین اور پیک شدہ غذائیں
ان میں موجود زیادہ نمک پیشاب میں کیلشیم کے اخراج کو بڑھا دیتا ہے جس سے کیلشیم پتھری بننے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
میٹھے مشروبات اور وٹامنز
میٹھے مشروبات میں شامل فاسفورک ایسڈ اور چینی پتھری کی تشکیل کو تیز کر سکتے ہیں۔ وٹامن سی کی زیادہ مقدار جسم میں آکسیلیٹ میں تبدیل ہو جاتی ہے جو پتھری کی وجہ بن سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق پتھری کے مریض اگر زیادہ پانی پئیں، نمک اور سرخ گوشت کم کریں اور کیلشیم اور آکسیلیٹ والی غذاؤں کا توازن قائم رکھیں تو اس تکلیف دہ بیماری سے کافی حد تک بچا جا سکتا ہے۔