موسمی تبدیلیوں اور بڑھتی ہوئی نمی کی وجہ سے آنکھوں کا انفیکشن (آشوب چشم) خاص طور پر مون سون کے دوران تیزی سے پھیلتا ہے۔ آنکھوں میں سُرخی، خارش یا پانی سے خارج ہونے والا مادہ آشوب چشم جیسے انفیکشن کی علامات ہو سکتی ہیں۔
بیکٹیریل اور وائرل آشوب چشم کے کیسز موسمی تبدیلیوں کے دوران خاص طور پر گنجان آباد شہری علاقوں میں نمایاں طور پر بڑھ جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
انٹرمٹنٹ فاسٹنگ کے ذریعے وزن کو کیسے کم کیا جا سکتا ہے؟Node ID: 893321
این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق آشوب چشم سے بچنے کے لیے اچھی حفظان صحت پر عمل کرنا، متاثرہ افراد کے ساتھ میل جول سے اجتناب اور اپنی آنکھوں کو آلودگی سے بچانا ضروری ہے۔ بروقت دیکھ بھال کے ذریعے آنکھوں کے انفیکشن سے بچا جا سکتا ہے۔
موسمی تبدیلیوں سے آنکھوں میں انفیکشن کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے؟
موسمی تبدیلیوں کے دوران درجہ حرارت میں اُتار چڑھاؤ اور نمی میں اضافہ بیکٹیریا اور وائرس کے پھیلاؤ کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتے ہیں۔
گنجان آباد جگہوں، سکولوں اور دفاتر وغیرہ میں آنکھوں کے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ’مناسب حفظان صحت اور آنکھوں کی دیکھ بھال سے انفیکشن کے امکانات کو کم کیا جا سکتا ہے۔‘
ہاتھ اور چہرے کو کو صاف رکھیں
اپنی آنکھوں یا چہرے کو چُھونے سے قبل ہمیشہ اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے دھوئیں۔ گندے ہاتھوں سے اپنی آنکھوں کو ملنے سے گریز کریں کیونکہ اس سے بیکٹیریا اور وائرس آپ کی آنکھوں میں داخل ہو سکتا ہے۔
صاف تولیہ اور ذاتی اشیا کا استعمال کریں
تولیہ، آنکھوں میں ڈالنے والے قطرے، تکیہ یا کاسمیٹکس وغیرہ کسی دوسرے فرد کے ساتھ شیئر مت کریں۔ جن اشیا کو آپ زیادہ چھُوتے ہیں انہیں جراثیم سے پاک کریں اور باقاعدگی سے کپڑے تبدیل کریں، خاص طور پر جب اگر آپ کے گھر کا کوئی فرد اس سے متاثر ہو۔

دھوپ کا چشمہ استعمال کریں
آلودگی اور تیز ہوائیں آپ کی آنکھوں میں جلن پیدا کر سکتی ہیں۔ آنکھوں کو دُھول، گندگی اور شعاعوں سے بچانے کے لیے دھوپ کے چشمے استعمال کریں۔
آنکھوں کے لیے زائد المیعاد اشیا استعمال نہ کریں
زائد المیعاد آئی ڈراپس، کاجل یا آئی لائنرز استعمال کرنے سے اجتناب کریں۔ آلودہ یا مشترکہ طور پر استعمال ہونے والا میک اپ یا لینز وغیرہ استعمال کرنے سے آشوب چشم جیسے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
آلودہ پانی میں سوئمنگ نہ کریں
عوامی سوئمنگ پولز یا قدرتی آبی ذخائر میں انفیکشن پیدا کرنے والے جراثیم موجود ہو سکتے ہیں۔ اگر تیراکی کرنا ہو تو ہمیشہ سوئمنگ کے چشمے استعمال کریں، اور اس کے بعد آنکھوں کو صاف پانی سے دھو لیں۔
سکرین دیکھنا کم کردیں
ٹی وی سکرین پر زیادہ وقت نظر ڈالنے سے آپ کی آنکھوں پر دباؤ پڑ سکتا ہے اور قوتِ مدافعت کمزور ہو سکتی ہے۔ 20-20-20 کے اُصول پر عمل کریں یعنی ہر 20 منٹ کے بعد، 20 سیکنڈ کے لیے 20 فُٹ کی دُوری سے دیکھیں۔

صرف تجویز کردہ ادویات استعمال کریں
کبھی بھی ڈاکٹر کی ہدایات کے بغیر آنکھوں کے قطروں کا استعمال نہ کریں۔ صرف وہی آئی ڈراپس استعمال کریں جو ڈاکٹر آپ کو تجویز کرے، خاص طور پر انفیکشن کے دوران۔ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر سٹیرائیڈز یا اینٹی بائیوٹکس کا استعمال بیماری کو بڑھا سکتا ہے۔
اگر انفیکشن کی علامات برقرار رہیں تو ماہر امراض چشم سے رجوع کریں
آنکھوں میں سُرخی، درد، یا دُھندلے پن کو نظرانداز نہ کریں۔ کسی بھی پیچیدگی سے بچنے یا دیگر افراد کو اس سے بچانے کے لیے پیشہ ورانہ رہنمائی حاصل کریں۔
![]()











